الشفا اسپتال ڈاکٹروں اور عملہ سے خالی، نوزائیدہ بچے صہیونی فوج کے رحم و کرم پر

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غزہ کے الشفاء ہسپتال کو اسرائیلی فوج کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد زیادہ تر ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر افراد نے اسے خالی کر دیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے اور درجنوں مریض اب بھی الشفاء ہسپتال میں موجود ہیں۔

فلسطینی طبی ذریعے نے بتایا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں موجود زیادہ تر ڈاکٹر، مریض اور بے گھر افراد وسطی غزہ کے دیگر اسپتالوں کی طرف چلے گئے۔

ذرائع نے عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سینکڑوں مریضوں کو پہلے ہی پیدل وہاں سے نکالا جا چکا ہے اور وہاں بے گھر ہونے والے افراد کے علاوہ درجنوں ڈاکٹر ہسپتال چھوڑ چکے ہیں۔

ذرائع نےمزید کہا کہ منظر افسوسناک تھا کیونکہ مریضوں کو وہیل چیئر پر دو کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق ہسپتال کو مکمل طور پر خالی نہیں کیا گیا۔ انکیوبیٹرز میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے علاوہ درجنوں مریض وہاں موجود تھے۔

غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے ابھی بھی الشفا ہسپتال میں موجود ہیں۔ وزارت نے کہا کہ 120 مریض اب بھی ہسپتال میں ہیں جن میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے آج ہفتے کے روز کہا کہ فوج نے الشفاء ہسپتال سے مریضوں یا طبی عملے کو نکالنے کی وارننگ نہیں دی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوج نے آج صبح الشفاء ہسپتال کے ڈائریکٹر کی “درخواست” کا “جواب” دیا کہ وہ غزہ کے بے گھر ہونے والے لوگوں کو ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت دے۔

Related Posts