صحافی شیریں ابو عاقلہ کا قتل، الجزیرہ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کرلیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صحافی شیریں ابو عاقلہ کا قتل، الجزیرہ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کرلیا
صحافی شیریں ابو عاقلہ کا قتل، الجزیرہ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کرلیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

یروشلم: اسرائیلی فوجی کی گولی سے قتل ہونے والی فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل پر الجزیرہ نے جرائم کی عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق الجزیرہ نے اسرائیلی فوجی کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کے کیس پر اپنی قانونی ٹیم کو جرائم کی عالمی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

الجزیرہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے اس سلسلے میں عالمی ماہرین کے ساتھ قانونی ٹیم رکھنے والے ایک بین الاقوامی اتحاد کو بھی آگاہ کردیا ہے جو خاتون صحافی کے قتل کے معاملے پر عالمی عدالت میں جمع کرانے کے لیے ایک ڈوزیئر تیار کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کشمیری رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا، اسلامی تعاون تنظیم کا اظہار تشویش

بیان میں کہا گیا ہے کہ مئی 2021 میں غزہ میں الجزیرہ کے دفتر پر اسرائیلی بمباری اور اس کے نتیجے میں دفتر کی مکمل تباہی کو بھی عالمی عدالت میں اٹھایا جائے گا۔

الجزیرہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ جنگ زدہ علاقے میں کام کرنے والے صحافی کا قتل یا اس پر حملہ جرائم کی عالمی عدالت کے چارٹر کے آرٹیکل 8 کے تحت جنگی جرم ہے۔

قبل ازیں فلسطینی حکام نے اپنی تحقیقات میں ثابت کیا ہے کہ الجزیرہ کی صحافی شیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فوجی نے جان بوجھ کر گولی ماری تھی۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے اپنی رپورٹ حکام کو جمع کرائی ہے جس کے مطابق خاتون صحافی کو قتل کرنے والی گولی 5.56 ملی میٹر قطر کی ہے جس میں اسٹیل کا ایک پرزہ بھی تھا جو نیٹو فورسز استعمال کرتی ہیں۔

اُن کا اپنی رپورٹ میں مزید کہنا تھا کہ فلسطینی حکام یہ گولی اسرائیل کے حوالے نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ الجزیرہ کی ممتاز خاتون صحافی ابو شیریں عاقلہ کو اسرائیلی فوج نے 11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے پاس فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔

اس قبل متعدد دفعہ اسرائیلی فورسز پیرامیڈکس، میڈیا پرسنز کو نشانہ بناچکی ہیں تاہم، اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے

Related Posts