لاہور، کراچی، اسلام آباد میں آج کا ایئر کوالٹی انڈیکس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Air Quality Index update for Lahore, Karachi, Islamabad today

پنجاب میں ایئر کوالٹی کی صورتحال مزید بگڑ گئی ہے جس کی وجہ سے لاہور ایک بار پھر جمعہ کو پاکستان کا سب سے آلودہ شہر قرار پایا ہے۔

آج صبح لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک سطح تک پہنچ کر 901 تک پہنچ گیا، جو آلودگی کا ایک بے مثال سطح ہے اور شہر بھر میں نظر کی شدت میں کمی کا باعث بن رہا ہے۔

خطرناک اسموگ کی وجہ سے عوام کی حفاظت کے پیش نظر کئی اہم موٹر ویز کو بند کر دیا گیا ہے۔ لاہور-اسلام آباد موٹر وے (M2)، لاہور-سیالکوٹ موٹر وے، لاہور سے ڈیرہ غازی خان تک موٹر وے (M3)، پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک M4، اور ملتان سے جلالپور تک M5 بند کر دی گئی ہیں تاکہ حادثات سے بچا جا سکے۔

حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ سفر سے گریز کریں، خاص طور پر رات کے اوقات میں گاڑی چلانے کے دوران فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔

پاکستان بھر میں آج بارش کیلئے نماز استسقاء ادا کی جائے گی

لاہور کے علاوہ ملتان کو پاکستان کا دوسرا سب سے آلودہ شہر قرار دیا گیا ہے جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 799 ہے۔ راولپنڈی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 278 ہے اور اسلام آباد کا ایئر کوالٹی انڈیکس 258 ہے۔ دیگر شہر جنہیں شدید فضائی آلودگی کا سامنا ہے ان میں پشاور 242ایئر کوالٹی انڈیکس ، کراچی 203 ایئر کوالٹی انڈیکس ، ہری پور 187ایئر کوالٹی انڈیکس اور ایبٹ آباد 177 ایئر کوالٹی انڈیکس شامل ہیں۔

ایئر کوالٹی انڈیکس
لاہور 901 (سب سے زیادہ آلودہ)
ملتان 799
راولپنڈی 278
اسلام آباد 258
پشاور 242
کراچی 203
ہری پور 187
ایبٹ آباد 177

جاری اسموگ کے بحران نے پنجاب اور دیگر متاثرہ علاقوں میں سانس کی بیماریوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں کہ کاروبار اور افراد اسموگ کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی پیروی کریں، جن میں فیکٹریوں سے اخراج کو کنٹرول کرنا اور آلودگی کے زیادہ اوقات میں بھاری گاڑیوں کا استعمال محدود کرنا شامل ہے۔

لاہور آلودگی کا مرکز بنا ہوا ہے، کراچی میں فضائی معیار اگرچہ نسبتاً کم ہے لیکن ایئر کوالٹی انڈیکس 203 کے ساتھ یہ ابھی بھی غیر صحت بخش قرار دیا گیا ہے۔ شہر کے رہائشیوں کو بھی باہر کی سرگرمیاں محدود کرنے اور حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

Related Posts