کراچی: ایک نئی نجی ایئر لائن، ’ایئر کراچی‘ نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کے لیے درخواست جمع کروا دی ہے جس کے بعد وہ ملک کے مختلف شہروں میں اپنی پروازیں شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ایئر کراچی کو آر پی ٹی لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ لائسنس ملنے کے بعد ایئر لائن اپنی پروازوں کا باقاعدہ آغاز کرے گی۔
ایئر کراچی پہلے ہی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں رجسٹر ہو چکی ہے۔ اس ایئر لائن کے آغاز کا اعلان کراچی کی کاروباری برادری نے کیا تھا۔
معروف کاروباری شخصیت حنیف گوہر کے مطابق ایئر کراچی کا آغاز 5 ارب روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری سے کیا جا رہا ہے جس میں ہر شیئر ہولڈر 50 ملین روپے کا حصہ ڈالے گا۔
ایئر کراچی کے سی ای او کے طور پر سابق سدرن کمانڈر (ر) ایئر وائس مارشل عمران کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایئر لائن ابتدائی مرحلے میں تین طیارے لیز پر حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایئر کراچی کے اہم شیئر ہولڈرز میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر، بشیر جان محمد، خالد تواب، زبیر طفیل اور حمزہ تبانی شامل ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں کم از کم تین مقامی ایئر لائنز بشمول جیٹ گرین، کیو ایئرویز اور گو گرین ایئرنے پی سی اے اے سے لائسنس اور اجازت نامے کے لیے رجوع کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایئر انڈس نے بھی اپنی پروازوں کی بحالی کے لیے پی سی اے اے سے رجوع کیا تھا جبکہ کیو ایوی ایشن اور لبرٹی ایئر نے بھی پاکستان میں فضائی آپریشن شروع کرنے کے لیے لائسنس کی درخواستیں دی ہیں۔
سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لائسنس کی درخواستیں ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہیں۔