ایئر انڈیا کی امرتسر سے دہلی جانے والی پرواز اے 1456 میں دوران پرواز ایک مسافر کی جانب سے دوسرے مسافر کو گالیاں دینے اور بدتمیزی کرنے کے واقعے نے فضائی سفر کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پرواز لینڈنگ کی تیاری کر رہی تھی اور ایک مسافر نے اپنی نشست سے اُٹھ کر گزرگاہ میں کھڑے ہو کر دوسرے مسافر سے جھگڑا شروع کر دیا۔
متاثرہ مسافر نے ایئر لائن کے عملے کو شکایت کی کہ اُسے گالیاں دی جا رہی ہیں۔ اس شکایت کے بعد ایئر لائن کے عملے نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ مسافر کو بزنس کلاس کی خالی نشست پر منتقل کیا تاکہ وہ آرام دہ طریقے سے لینڈنگ کر سکے۔ جھگڑا کرنے والے مسافر کو دہلی ایئرپورٹ پر سیکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
ایئر انڈیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ خلل ڈالنے والے رویے کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور تمام مسافروں اور عملے کی حفاظت کو ترجیح دیتی ہے۔ ایئر لائن نے مزید کہا کہ اس معاملے میں متعلقہ حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی اور یہ معاملہ اب ان کے دائرہ کار میں ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) کے قواعد کے مطابق، ایسی صورتحال میں ایئر لائن کو ایک داخلی کمیٹی قائم کرنی ہوتی ہے جو جھگڑا کرنے والے مسافر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتی ہے۔ اس میں مسافر کا نام ‘نو فلائی لسٹ’ میں شامل کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔
یہ واقعہ ایئر انڈیا کی سروسز اور مسافروں کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھاتا ہے اور ایئر لائن کے لیے اپنی پالیسیوں اور عملے کی تربیت پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔