حکومت کی جانب سے مذاکرات کی باقاعدہ دعوت کے بعد اب پی ٹی آئی نے بھی مذاکرات اور مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کردی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے مثبت سوچ کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک آگے چلے اور ترقی کرے۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تحریک انصاف پنجاب کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے گھروں اور ڈیروں پر چھاپوں کی بھرپور مذمت کی گئی۔
پی ٹی آئی کے حامی صحافی ارشاد بھٹی کی سابق اداکارہ سے شادی، سوشل میڈیا پر ویڈیو اور تصاویر وائرل
اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے ایم این ایز اور ایم پی ایز پر دباؤ ڈالنا بند کیا جائے، چھاپوں کا سلسلہ جاری رہنے پر ایوان میں بھرپور احتجاج کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت نے ملک کو جن مسائل سے دوچار کرنے کی کوشش کی ان کا حل مذاکرات سے ہی نکلے گا، سیاسی استحکام کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، ملک میں سیاسی استحکام اور ملکی ترقی کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
پارلیمانی پارٹی نے عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کی فوری رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر فوری جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا۔