جلال آباد:افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں جیل پر حملے میں اب تک کم از کم 21 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق افغان جیل پر کیے گئے حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے صوبہ ننگرہار کے ہسپتال کے ترجمان ظہیر عدیل نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار سمیت اب تک 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ گورنر کے ترجمان نے ہلاکتوں کی تعداد 21 بتائی۔
ترجمان کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا کیونکہ 40 سے زائد زخمیوں کی حالت اس وقت تشویش ناک ہے۔دوسری جانب ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملے کے وقت جیل میں 1700 سے زائد قیدی موجود تھے جس میں زیادہ تر داعش اور طالبان کے جنگجو ہیں۔
اس حوالے سے ننگرہار کے گورنر کے ترجمان آیت اللہ خوگیانی نے بتایا کہ حملے کے دوران فرار ہونے والے تقریباً 700 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لڑائی جاری ہے کیونکہ مسلح افراد جیل کے اندر اور باہر موجود ہیں۔
گورنر کے ترجمان آیت اللہ خوگیانی کا کہنا تھا کہ اب تک 3 حملہ آور ہلاک ہوچکے ہیں تاہم یہ لڑائی پیر کو بھی جاری رہی اور جیل کے گراؤنڈ سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں شہری، قیدی، گارڈز اور افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔