اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ملک میں داعش کی بھرتی کا الزام سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان داعش کی بھرتی اور سہولت کاری کا مرکز ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل ٹی ٹی پی، مجید بریگیڈ اور داعش کے خطرے کا نوٹس لے۔ ہمارے ہمسایہ ملک افغانستان میں دو درجن سے زائد دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں۔
خطاب کے دوران مستقل مندوب منیر اکرم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان داعش کی بھرتی اور سہولت کاری کا مرکز ہے۔ داعش کے خطرے کی ہر طرف بات کی جارہی ہے۔ ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ سے پاکستان کو لاحق خطرات کا کوئی ذکر نہیں ہورہا۔
مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی۔ ہم ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کے خلاف عالمی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں کی تعداد میں جانیں گنوائی ہیں۔
ماضی میں وفاقی حکومت کی جانب سے ایسے بیانات سامنے آتے رہے ہیں کہ امریکا کی دہشت گردی کے خلاف شروع کی گئی جنگ میں پاکستان کے ہزاروں افراد شہید ہوئے ہیں اور اب بھی خیبر پختونخوا اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں پاک فوج کے جوانوں کی روزانہ کی بنیاد پر شہادتیں ہورہی ہیں۔