افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان قیدیوں کا رہائی کا پروانہ مل گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان قیدیوں کا رہائی کا پروانہ مل گیا
افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان قیدیوں کا رہائی کا پروانہ مل گیا

کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکا اور طالبان امن معاہدے کے تحت 1500طالبان جنگجوؤں کی رہائی کے صدارتی فرمان پر دستخط کردیے ہیں

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق رہائی پانے والے طالبان قیدیوں کو یہ حلف نامہ لازمی جمع کرانا ہوگا کہ وہ پھر کبھی دوبارہ اسلحہ نہیں اُٹھائیں گے اور دوبارہ جنگ نہیں کریں گے

صدارتی ترجمان صدیق صدیقی نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ افغان عمل کے تحت طالبان اور افغان حکومت بین الافغان مذاکرات شروع کرنے کے لئے ان قیدیوں کو رہا کرنے کی منظوری دے دی اور 4روز میں اس عمل کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا۔

اپنے قیدیوں کی رہائی کے عیوض طالبان بھی افغان سیکورٹی فورسز کے ایک ہزار فوجیو کو رہا کریگا۔

جبکہ اس سے قبل افغان صدر نے طالبان قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کردیا تھا‘ اور اس صورتحال کے بعد طالبان کی جانب سے حملوں میں اضافہ کردیا گیا تھا‘ اور جواباًامریکا نے طالبان پر شدیدبمباری کردی اور انتہائی جدوجہد کے بعد ہونے والا امن معاہدہ ٹوٹتا ہوا نظر آنے لگا۔

مگر افغان صدر کی جانب سے طالبان کی رہائی کے بعد امن عمل کی کامیابی نظر آرہی ہے۔

Related Posts