وزیراعظم سے طالبان وفد کی ملاقات، افغان امن عمل سے متعلق تبادلہ خیال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم سے طالبان وفد کی ملاقات، افغان امن عمل سے متعلق تبادلہ خیال
وزیراعظم سے طالبان وفد کی ملاقات، افغان امن عمل سے متعلق تبادلہ خیال

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے افغان طالبان کے وفد نے ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں ملاقات کی،ملاقات کے دوران افغان امن عمل میں پیشرفت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر طالبان وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ انٹرا افغان مذاکرات پائیدار امن اور استحکام کے حصول کے لئے ایک تاریخی موقع ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ افغان سٹیک ہولڈرز انٹرا افغان مذاکرات میں پیشرفت کے لیے مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے امن عمل خراب کرنے والوں کے کردار سے بھی محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل میں خلل ڈالنے اور اسے پٹڑی سے اتارنے کی کوششیں جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے تمام فریقین سے پرتشدد کارروائیوں میں کمی اور جنگ بندی پر زور ددیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سمیت پورے خطے کی معاشی ترقی اور علاقائی یکجہتی کے لیے امن واستحکام ضروری ہے۔

انہوں نے کہ طالبان پولیٹیکل کمیشن کے وفد کا یہ دورہ پاکستان کی خود مختار اور خوشحال افغانستان اور افغان امن عمل کو آسان بنانے کی سنجیدہ کوششوں کا ایک حصہ ہے، وزیر اعظم نے اُمید ظاہر کی افغانستان میں ضرور امن قائم ہوگا۔

Related Posts