کابل: افغانستان میں بدھ کو علی الصبح 6.1 کی شدت کے زلزلے سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ 600سے زائد زخمی ہوئے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
افغان میڈیا پر آنے والی تصاویر میں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے، لاشیں کمبل میں لپٹی ہوئی زمین پر پڑی تھیں۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار صلاح الدین ایوبی نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر زخمیوں تک پہنچنے اور طبی سامان اور خوراک پہنچانے کے لیے امدادی کوششوں میں تعاون کیا۔
”ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ کچھ دیہات پہاڑوں کے دور دراز علاقوں میں ہیں اور تفصیلات جمع کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔”
بدھ کو آنے والا زلزلہ 2002 کے بعد سب سے مہلک تھا۔ یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی سی) نے کہا کہ یہ پاکستان کی سرحد کے قریب، جنوب مشرقی شہر خوست سے تقریباً 44 کلومیٹر (27 میل) کے فاصلے پر آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر تصدیق شدہ اموات مشرقی صوبے پکتیکا میں ہوئیں، جہاں 255 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ صوبہ خوست میں 25 ہلاک اور 90 کو ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
حکمران طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے ایک بیان میں تعزیت کا اظہار کیا۔
ریسکیو آپریشن کو بڑھانا طالبان کے لیے ایک بڑا امتحان ثابت ہو سکتا ہے، جنہوں نے اگست میں ملک پر قبضہ کر لیا تھا اور پابندیوں کی وجہ سے بہت زیادہ بین الاقوامی امداد سے کٹ گئے تھے۔
مزید پڑھیں:افغانستان میں شدید زلزلہ، 250 افراد ہلاک