کابل : افغانستان کے صدر اشرف غنی اور حریف عبداللہ عبد اللہ کے درمیان پاور شیئرنگ ڈیل پر دستخط کے بعد ملک میں جاری سیاسی بحران ختم ہوگیا۔
صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی کا ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبد اللہ عبد اللہ قومی مصالحتی ہائی کمیشن کی سربراہی کریں گے اور ان کی ٹیم کے ارکان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔
عبد اللہ عبد اللہ کے ترجمان فریدون خوازون نے میڈیا کو بتایا کہ اس معاہدے سے عبد اللہ عبد اللہ کے گروپ کو کابینہ کا 50 فیصد اور صوبائی گورنر کاعہدہ ملنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
صدر اشرف غنی کاکہنا ہے کہ یہ معاہدہ بغیر کسی بین الاقوامی ثالثی کے ہوااورافغانستان کے لئے ایک تاریخی دن ہے ۔
انہوں نے ایک سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر نشر ہونے والی دستخطی تقریب میں عبداللہ عبداللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتحاد اور تعاون کے ساتھ پہلے جنگ بندی اور پھر پائیدار امن کی راہ ہموار کر یں گے۔
عبد اللہ عبد اللہ نے دستخط کرنے کے بعد ٹویٹر پیغام میں کہاکہ معاہدے کا مقصد امن کو یقینی بنانا ، حکمرانی کو بہتر بنانا ، حقوق کا تحفظ ، قوانین اور اقدار کا احترام کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: اشرف غنی کی پاکستان دشمنی پھر کھل کر سامنے آگئی