افغان صدراشرف غنی کی نئے انتخابات کی تجویز طالبان نے مسترد کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیٹو انخلا تک کسی بھی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، افغان طالبان
نیٹو انخلا تک کسی بھی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے، افغان طالبان

کابل:افغان طالبان کی جانب سے صدراشرف غنی کی اس سال کے آخر میں نئے انتخابات کرانے کی تجویز کو مسترد کردیا گیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق صدر اشرف غنی نے قبل ازوقت انتخابات کرانے سے متعلق اپنی تجویز کی تفصیل جاری نہیں کی البتہ افغان حکومت کے دوعہدے داروں کا کہنا تھا کہ وہ آیندہ ماہ ترکی میں افغان مسئلہ کے فریقوں کی کانفرنس کے موقع پراپنے الیکشن منصوبہ کا اعلان کریں گے۔

افغان صدر اشرف غنی نے اپنی اس نئی تجویز کے ذریعے دراصل امریکا کے پہلے سے پیش کردہ مجوزہ منصوبے کو چیلنج کرنے کی کوشش کی ہے۔امریکا نے افغانستان سے تمام غیرملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد ایک عبوری حکومت کے قیام کی تجویز پیش کی تھی جس میں طالبان کے بھی نمایندے شامل ہوں۔

روس نے بھی اس تجویز کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔افغانستان کے ایک سینئر عہدہ دار نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قبل ازانتخابات کے ایک منصوبہ کے ساتھ ترکی جائے گی۔یہ افغانستان کے مستقبل کے لیے ایک منصفانہ پلان ہے۔لیکن طالبان نے صدر اشرف غنی کی اس تجویز کو فوری طور پر مسترد کردیا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ماضی میں اس طرح کے عملوں (انتخابات)سے ملک مختلف بحرانوں کے کنارے جا کھڑا ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ اب وہ ایک ایسے عمل کے بارے میں گفتگو کررہے ہیں جو ہمیشہ سے اسکینڈل پر مبنی رہا ہے۔

ملک کے مستقبل کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ دونوں فریقوں کے درمیان دوحہ میں جاری مذاکرات میں ہونا چاہیے۔ہم ایسے انتخابات کی حمایت نہیں کریں گے۔

امریکا، روس اور تنازع دوسرے فریق افغانستان میں ایک عبوری حکومت کا قیام چاہتے ہیں جبکہ صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اقتدارایک منتخب حکومت ہی کے حوالے ہونا چاہیے،اس لیے وہ نئے انتخابات پر زوردے رہے ہیں۔

دوسری جانب طالبان کے شریک بانی اور ڈپٹی لیڈر ملا عبدالغنی برادر نے گذشتہ ہفتے ماسکو میں منعقدہ ایک کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ خودکرنے دیا جائے۔

امریکا طالبان کے ساتھ گذشتہ سال فروری میں دوحہ میں طے شدہ سمجھوتے کے تحت افغانستان سے یکم مئی تک اپنے تمام فوجیوں کو بلانے کا پابند ہے۔تاہم صدر جو بائیڈن نے اسی ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ اس ڈیڈلائن پر پورا اترنا مشکل نظرآرہا ہے۔

Related Posts