کراچی میں ہوشرباء مہنگائی میں سستے دال چاول غریب عوام کی مرغوب غذاء

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Daal chawal

کراچی: مہنگائی کے اس دور میں آج بھی سستا ترین کھانا دال چاول صرف 60 روپے میں پیٹ بھر کر، صفائی کے اصول کے ساتھ ڈبے میں پیک۔ یہ کھانا کورنگی صنعتی علاقے میں گودام چورنگی کے ساتھ ایک رکشے پر بنے اسٹال پر روزانہ دستیاب ہوتے ہیں۔

ناصر کالونی کے رہائشی سید نثار احمد گزشتہ 4 سال سے اس مقام پر غریب مزدور طبقے کے لیے دال چاول کا اسٹال دوپہر میں لگاتے ہیں۔

سید نثار احمد نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ وہ خود ایک غریب انسان ہیں اس لیے غریبوں کو ایسے نرخ پر کھانا فروخت کرتے ہیں جو ان کی جیب پر بھاری بھی نہیں پڑتا جبکہ انہیں اس کاروبار سے مناسب آمدنی ہو جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ روز دال چاول کے ساتھ شامی کباب بھی چھوٹے ڈبے میں 2 عدد 50 روپے میں فروخت کرتے ہیں جبکہ میٹھے میں زردہ بھی پلاسٹک کے ڈبے میں پیک ہوتا ہے ۔

نثار احمد نے بتایا کہ ہفتے میں ایک دن وہ چکن پلاؤ بھی بناتے ہیں اور وہ بھی صرف 60 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاؤ بنانے میں اخراجات زیادہ آتے ہیں اس لیے اس میں بچت کم ہوتی ہے ۔

انہوں نےکہا کہ اب سے کچھ عرصہ قبل تک میں صرف 50 روپے میں اسی طرح ڈبہ پیک دال چاول فروخت کرتا تھا مگر اب چاول کی قیت آسمان پر پہنچ چکی ہے اس لیے مجھے اب 60 روپے میں دال چاول فروخت کرنے میں بچت کم ہورہی ہے۔

نثار احمد نے بتایا کہ یہاں فیکٹریوں اور کارکانوں سے مزدور ایک سے زائد ڈبے خرید کر لے جاتے ہیں۔ایک فیکٹری میں چوکیداری کرنے والے سہیل نے بتایا کہ میںغریب آدمی ہوں اور دن کا کھانا ہوٹل سے تقریباََ 150 روپے تک کا پڑتا ہے ۔

اگر دال چاول بھی لیں تب بھی ہوٹل سے 130 روپے خرچہ ہو جاتا تھا مجھے یہاں کا پتہ چلا تو میں سائیکل پر ایک اسٹاپ آگے سے آتا ہوں اور دال چاول اپنے اور ادیگر ساتھیوں کے لیے لے جاتا ہوں ، یہ سستے بھی ہیں اور مزے دار بھی ہیں۔

مہران ٹاؤن کے رہائشی عبد البصیر نے بتایا کہ وہ مزدور ہے اور مہران ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں ملازمت کرتا ہے ، اس نے کہا کہ میں یہاں اکثر آجاتا ہوں اور دال چاول لے جاتا ہوں جو خوش ذائقہ ہیں اور سستے بھی ہیں۔

کورنگی نمبر 2 کے رہائشی عدیل نے بتایا کہ وہ گارمنٹ فیکٹری میں کام کرتا ہے اور روزانہ یہاں سے سستا کھانا لے جاتا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ روز 20 سے 30 ڈبے اپنے ساتھ کام کرنے والے مزدوروں کے لیے خریدکر لے جا تا ہے۔

ہم سب مل کر کھاتے ہیں ، اس نے کہا کہ ہمارے ساتھ کے مزدوروں میں سے کوئی شامی کباب منگوتا ہے تو کوئی زردہ منگوا لیتا ہے۔ اس نے کہا کہ صاف ستھرے انداز میں ڈبہ پیک دال چاول غذا مزدوروں اور غریب طبقے کے لیے بہترین غذاء ہے۔

دیکھا جائے تو نثار احمد جب سستے دال چاول اور صفائی کے ساتھ ڈبے میں پیک کر کے فروخت کر سکتا ہے تو اور لوگ بھی اسی طرح صفائی کے اصول سے یہ کاروبار کر کے نہ صرف اپنا پیٹ پال سکتے ہیں بلکہ غریب مزدوروں کا نہ صرف پیٹ بھر سکتا ہے بلکہ ان کی دعاوں سے برکتیں بھی سمیٹی جا سکتی ہیں۔

Related Posts