یہ عادات اپنائیں، ہارٹ اٹیک سے محفوظ رہیں

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علامتی تصویر

یہ بات ہر خاص و عام کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہارٹ اٹیک کا سامنا کسی فرد کو اس وقت ہوتا ہے جب دل کی جانب خون کا بہاؤ بہت زیادہ گھٹ جائے یا بلاک ہوجائے۔

عموماً شریانوں میں چکنائی، کولیسٹرول اور دیگر مواد کا اجتماع دل تک خون کے بہاؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

کولیسٹرول کے اجتماع کو plaque کہا جاتا ہے اور کئی بار اس کے باعث بلڈ کلاٹ کا سامنا ہوتا ہے اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

متعدد عناصر ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتے ہیں جن میں سے خاندان میں اس بیماری کی تاریخ، جینز اور عمر ایسے عناصر ہیں، جن پر ہم کنٹرول نہیں کر سکتے۔

ان کے علاوہ تمباکو نوشی، موٹاپے، ورزش نہ کرنا، ذیابیطس ٹائپ 2 اور ہائی بلڈ پریشر کو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والے اہم ترین عناصر تصور کیا جاتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند آسان عادات سے آپ ہارٹ اٹیک سمیت دیگر امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔

غذا کا خیال رکھیں

غذائی اجزا سے بھرپور غذائیں دل کی صحت کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ پھلوں، سبزیوں، چکنائی سے پاک گوشت، دودھ یا اس سے بنی اشیا اور سالم اناج کا استعمال دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

پراسیس گوشت، چینی، نمک، چکنائی اور میٹھے مشروبات کا کم از کم استعمال کریں۔ میٹھے مشروبات کی جگہ پانی، دودھ یا بغیر چینی والی چائے کا استعمال کریں۔

جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنائیں

جو لوگ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ہر ہفتے 150 منٹ تک معتدل جسمانی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی کو عادت بنانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

متعدد تحقیقی رپورٹس میں یہ بتایا گیا ہے کہ روزانہ 7 سے 10 ہزار قدم چلنے سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے اور انسولین کی حساسیت بہتر ہوتی ہے۔

بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

جسمانی وزن کا خیال رکھیں

جسمانی وزن کو صحت مند سطح پر رکھنے سے بلڈ پریشر، بلڈ کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح مستحکم رہتی ہے۔

یہ تینوں ہی امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

اچھی غذاؤں کے استعمال اور جسمانی سرگرمیوں سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

نیند بہت اہم ہے

نیند کی کمی سے موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور ڈپریشن جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور ہارٹ اٹیک سمیت امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

تمباکو نوشی سے گریز

تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑوں کی صحت ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ اس سے خون کی شریانوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

سالانہ چیک اپ

ویسے پاکستان میں اس کا رواج تو نہیں مگر اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، سالانہ ایک بار طبی معائنہ کرانا ہر فرد کی دل کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے تاکہ مسائل پر قبل از وقت قابو پانے میں مدد مل سکے۔

اگر آپ کی عمر 40 سال سے زائد ہے تو ہر سال طبی معائنہ کرانا چاہیے کم از کم بلڈ پریشر تو ضرور چیک کرنا چاہیے۔

Related Posts