پاکستان میں پنشن پر کھربوں خرچ، ایشیائی ترقیاتی بینک کا اصلاحات کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایشیائی ترقیاتی بینک
(فوٹو: آن لائن)

پاکستان میں پنشن پر کھربوں خرچ کردئیے جاتے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک نے پنشن سسٹم کی اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ اٹائے تو یہ لاگت 10سال میں 100کھرب تک پہنچے گی۔

مقامی اخبار(ڈان نیوز) کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جارجیا میں میڈیا بریفنگ کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینئر ماہر اقتصادیات ایکو ککاوا نے کہا کہ پاکستان میں پنشن کا موجودہ نظام شراکت کی شرح کے باعث طویل عرصے تک نہیں چل سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں سینئر ماہر اقتصادیات نے کہا کہ سب کو یکساں ریلیف فراہم کرنے سے ہی شراکت پائیدار ہوسکتی ہے جس میں یکساں عمر کی آبادی کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ نجی سیکٹر کو شراکت کے اعتبار سے پبلک سیکٹر کےساتھ ضم کرنا ضروری ہے۔

رواں مالی سال کے دوران قومی پنشن کی لاگت 20 کھرب تک پہنچنے کا خدشہ ہے اور اگر اصلاحات نہ ہوئیں تو یہی لاگت آئندہ 10 سالوں میں 100 کھرب تک جا پہنچے گی جو 03-2002 میں صرف 25 ارب تھی اور اگلے ہی 20 سالوں میں اس کی لاگت 15 کھرب سے زائد ہوگئی۔

قبل ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے کمزور پنشن نظام اور سکیورٹی سسٹم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر سرکاری عہدوں پر غیر فنڈ شدہ پنشن دی جاتی ہے۔ موجودہ ملازمین کی پنشن کیلئے مالی اعانت کاذریعہ صرف ٹیکس سے حاصل کردہ آمدنی ہے۔

Related Posts