پشاور:کوہاٹ روڈ امین کالونی میں گھریلو تنازعے پر دو افراد نے خواتین پرتشددکیا، گھریلو جھگڑے میں ضعیف عمر خاتون کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا،تشدد کی ویڈیو وائرل ہوگئی،پولیس نے فوری کاروائی کرکے ملزمان کوگرفتارکرلیا ہے ۔
جب بہن وراثت مانگ لیتی ہے اپنے پختون مسلمان بھائیوں سے تو پھر یہ حشر ہوتا ہے pic.twitter.com/LvTxJFchH4
— JB (@JBaghwan) July 3, 2021
وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو ملزمان ایک خاتون کو ہیلمٹ اور ہتھوڑی سے مار رہے ہیں ، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خیبر پختونخوا پولیس نے دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کیپٹل سٹی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان آفتاب اور ارشد پسران عبدالحنان ساکنان امین کالونی کو حراست میں لے کر حوالات منتقل کر دیا ہے۔
فیس بک پر ایک ویڈیو اپلوڈ ہوئی ہے جس میں ملزمان کو ایک خاتون پر تشدد کرتے دکھایا گیا ہے
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کپیٹل سٹی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان آفتاب اور ارشد پسران عبدالحنان ساکنان امین کالونی کو حراست میں لے کر حوالات منتقل کر دیا ہے pic.twitter.com/IXDLrIP0BT
— KP Police (@KP_Police1) July 3, 2021
دونوں ملزمان نے دوران تفتیش اپنی سگی بہن مسماۃ (ب) پر پدری مکان میں حصہ کا مطالبہ کرنے پر تشدد کا اعتراف کر لیا ہے،ملزمان سے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
مقامی پولیس نے خاتون کو طبی امداد اور معائنے کیلئے ہسپتال منتقل کردیا جہاں سے ڈاکٹری رائے موصول ہونے کے بعد ملزمان کے خلاف تھانہ بھانہ ماڑی میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Very disturbing. Where is this? Has it been reported to the police? Any action taken against the criminals? Women’s inheritance should be automatically transferred in their names without having to beg for it. Getting possession of property is also a huge challenge for women.
— Bushra Gohar (@BushraGohar) July 3, 2021
ہمارے معاشرے میں تشدد اوپر سے نیچے تک ہے
ہمارا موجود وزیراعظم تشدد و فساد کر کے دھوکے سے وزیراعظم بنا
ریاست بھی اختلاف رائے پر تشدد اغوا کرتی ہے۔۔اصل میں یہ سکول لیول پر بچوں کو تشدد کیخلاف تربیت دینی چاہیے
— Dr. S.A. Khan (@DrSAKhan20) July 3, 2021
سچ یہ ہے کہ پشتونوں میں آج تک بہنوں کو وراثت دینے کی رسم ہے ہی نہیں جتنا میں جانتا ہوں باقی اللّه جانتا ہے کہ کوئی دیتا ہے یا نہیں
— Manan pashtoon (@NayanPashtoon) July 3, 2021
درست ہے، یہ حیوانیت کسی قوم کے ساتھ نہیں بلکہ جہالت کے ساتھ منسلک ہے۔ ہم نے تو ایسے بھی لوگ دیکھے کہ کسی عورت نے اپنا شرعی حق لیا اور اتفاقاً کسی بیماری نے گھیر لیا تو لوگوں نے کہا کہ اس نے اپنا حق لیا اسی لئے اس پر عذاب آیا۔
— Smile Please 😊 (@razagondal) July 3, 2021
بہرحال کہانی لمبی قصہ مختصر جائیدادوں پر بُراجمان پښتون ہو، سندھی ہو، بلوچی ہو اور یا پنجابی ہو۔
سب کا یہی حال ہے۔
اور سب اللہ کو بھلا کر ناجائز طریقوں سے زمینیں قبضہ کی ہوئی ہے۔— 𝑳𝒂𝒘𝒂𝒏𝒈𝒆𝒆𝒏 (@Sardhana_Khel) July 3, 2021
اس میں پٹھان یا کسی دوسرے کی کوئی تفریق نہیں ایسے دربدری ہر کلچر میں موجود ہیں۔
ایک خبر کیمطابق یہ گرفتار ہوچکے ہیں۔ اللّٰه کرے کہ قانون کیمطابق انہیں اپنے کئے کے انجام تک پہنچایا جائے۔ اور مظلوموں کو مکمل انصاف مل سکے۔— Nusrat Zaman (@nusratzabbasi) July 3, 2021
معزرت کے ساتھ یہ پختون نہیں ہیں یہ ضیاء الحق کی پیدا کردہ پیداوار ہیں پختون باچا خان بابا تھا ان کی سوچ تھی ان کے افکار تھے پختون عثمان لالا شہید تھا پختون محسن داوڈ ہیں پختون منظور پشتین ہیں یہ گندی نسل چالیس سال افغانستان میں بے گناہ کا خون بہا رہا ہیں ان کا دھاڑی سے اندازہ لگا
— Hamd Gran (@HamdGran) July 3, 2021
سر پختونوں کے خلاف ایسے منفی پروپیگنڈا نہ کریں ۔۔۔ظالم جو بھی ہو اس کی قومی تشخص سے بالاتر ہوکر اس پر تنقید کریں سارے پختون ایسے نہیں ہے بس ظلم کے خلاف آواز اٹھاؤ چاہیے جو بھی ہو۔
— Ahmed Nawaz Baloch (@advahmednawaz) July 3, 2021
@AnsarAAbbasi گھٹیا انسان ادھر آ کے اپنی بکوس کر۔ اسلام کے نام پر تم مولویوں نے جو معاشرے گند کیا ہے اک طواف بھی تم لوگوں کے شر سے پناہ مانگے۔
— Ameer Khan (@AmeerTamoorKhan) July 3, 2021
افسوس ۔پہلے ہی ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں ۔اور اب اخلاقیات بھی نہیں رہی ہم میں۔۔
— Mustaqeem Dar (@MustaqeemDar) July 3, 2021