میں شرابی یا نشے کا عادی نہیں۔ عامر لیاقت نے اہلیہ کے الزامات مسترد کردئیے

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

ٹرانسپورٹ

دانیہ کا ٹوئٹر پر اکاؤنٹ، پروفائل امیج میں عامر لیاقت اور اپنی تصویر لگالی
دانیہ کا ٹوئٹر پر اکاؤنٹ، پروفائل امیج میں عامر لیاقت اور اپنی تصویر لگالی

کراچی: معروف ٹی وی اینکر اور رکنِ قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے اپنی تیسری اہلیہ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں شرابی یا نشے کا عادی نہیں ہوں۔

تفصیلات کے مطابق ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے کہ میں نشے کا عادی یا شرابی ہوں۔ کیا آپ یقین کرسکتے ہیں کہ میں شراب پی سکتا ہوں؟ منشیات کے استعمال کے الزامات بھی درست نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نازیبا ویڈیوز بنوانے پر مجبور کیا گیا، عامر لیاقت پر تیسری اہلیہ کا الزام

واضح رہے کہ اس سے قبل عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے تنسیخِ نکاح کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا جس کے بعد عدالت نے پی ٹی آئی کے منحرفِ رکنِ اسمبلی عامر لیاقت کو نوٹس جاری کردیا۔

مزید واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ نے عدالت کو دی گئی درخواست میں دعویٰ کیا کہ عامر لیاقت حسین آئس کا نشہ کرتے ہیں۔ وہ ویسے نہیں جیسے نظر آتے ہیں۔ دانیہ شاہ کا کہنا تھا کہ شادی کے چار ماہ اذیت ناک تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل عامر لیاقت حسین نے اپنی تیسری اہلیہ کے الزامات کا ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بہت مجبور ہو کر 5 فیصد حصہ نوٹس کے ساتھ جاری کررہا ہوں۔ آپ کو خود ان آڈیو میسجز کو سمجھنا ہوگا تاکہ کاموں کا اندازہ ہوجائے۔

 

https://twitter.com/AamirLiaquat/status/1522931884346548225

اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ نشہ کر کے تشدد کرنے والے ظالم شوہہر پرتنسیخ نکاح کے دعوے سے ایک روز قبل یہ مظلوم لڑکی اپنے شوہر کو بہاولپور بلا رہی تھی کہ آکر لے جائے۔ تفصیلات فیس بک اور انسٹاگرام پر ہیں۔ 

اس سے قبل عامر لیاقت حسین نے اپنا نکاح نامہ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ کروڑ روپے حق مہر کی حقیقت یہ ہے۔ یا اللہ ان جھوٹوں کو معاف نہ کرنا، یہ نکاح جیسے بندھن کی شرائط میں نکاح سے قبل پڑھی جانے والی آیت کے جزو کی توہین کررہے ہیں۔ حق مہر دو لاکھ پچاس ہزار تمام بیویوں کا یکساں تھا۔