جنرل باجوہ کو ہٹانے کیلئے سارا کھیل کھیلا گیا، عامر لیاقت کے عمران خان پر الزامات، پی ٹی آئی کارکنوں کو گالیاں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Aamir Liaquat blams Imran Khan

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثابت ہوگیاکہ اپوزیشن جو کچھ کررہی تھی درست کررہی تھی،افسوس کہ جنرل قمرباجوہ کو ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیلا گیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ ڈراما ختم ہونے کے بعد کہنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم نے جو کچھ کیا ثابت ہوگیاکہ اپوزیشن جو کچھ کررہی تھی درست کررہی تھی،میں تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں،آئین سے کس نے انحراف کیا اور منحرف کون ہے؟ فیصلہ عدالت کرے گی لیکن افسوس کہ جنرل قمرباجوہ کو ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیلا گیا۔

نہایت تکلیف میں ہوں، آج بہتر ہوا تھا لیکن کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا میرے پاکستان کے آئین کی دھجیاں اڑا دی جائیں گی، تقاریرمیں اکثر قطعہ پڑھتا تھاکس منہ سے تمہیں منزل مقصود چاہیے،کہ دین دین کرتے ہو اور سود چاہیےایمان کوبھی تم نے تماشابنا لیا مطلب کا دین مرضی کا معبودچاہیے۔

صدر مملکت،وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکرسب آئین کو جواب دہ ہیں،سپریم کورٹ کو دیکھنا چاہیے کہ چوکی دار کو غدار کہا گیا، افواج پاکستان کوسڑکوں پر گالیاں دی گئیں،بلاواسطہ جنرل قمر باجوہ کو غدارکہا گیا اگر فوج غدار ہے تو قوم بھی غدار ہے میں بھی غدار ہوں تم بھی غدار ہو۔

مزید پڑھیں:اسپیکر کی رولنگ مسترد، عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، شہبازشریف نئے وزیراعظم منتخب

اپوزیشن نے جو کیا درست کیا،آصف علی زرداری نے ایک بار پھر “پاکستان کھپے” ثابت کر دکھایا، اسمبلی کے دروازے کے باہر کھڑا رہا،دروازے بند تھے لیکن اللہ کا شکر ادا کرتاہوں کہ مجھے ہمت دی اور دل کی تکلیف کے باوجود سوچ بچار کر کے اسمبلی گیابہت کچھ پتہ ہے لیکن ملکی مفاد بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔

کئی مرتبہ استعفیٰ دیا انہوں نے واپس کردیا دل ہی نہیں مانتا تھا کہ ساتھ رہوں، تحریک انصاف کے کارکنان کی بے عزتی انصاف ہاؤس کے دروازے پر کئی بار دیکھی نام نہاد رہنماؤں کے ابتر سلوک کا گواہ ہوں جو غریب کارکن کے ساتھ کیے گئے۔

اس ملک کا بوڑھا، بچہ، جوان سب فوج سے محبت کرتے ہیں، کنٹرول لائن پر شہید ہونے والے کا بوٹ پالش کرنا سعادت کی بات ہے، فوج فرد واحد کا نام نہیں ایک ادارہ ہے،کورکمانڈرز ہیں، رجمنٹس ہیں، جوان ہیں، پرچم ہیں، تکبیراور حیدری نعرے ہیں انہیں غدار کنے والا مکارغدار ہے۔

 

Related Posts