کیا عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا باکس آفس پر اپنا راج قائم کر سکے گی؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معروف بالی ووڈ اداکار عامر خان اور کرینہ کپور کی فلم لال سنگھ چڈھا کل 11 اگست کے روز ریلیز کی جائے گی جسے رواں برس کی سب سے زیادہ زیرِ بحث فلم سمجھا جارہا ہے۔

بلاشبہ جب سے فلم کی ریلیز کی تاریخ سامنے آئی ہے، عوام نے اس پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے اور اب یہ فلم پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کیلئے تیار ہے جبکہ فلم کے خلاف پراپیگنڈہ بھی کیا گیا۔

مشہور بھارتی اداکار و فلمی ناقد کمال راشد خان (کے آر کے) کا کہنا ہے کہ لال سنگھ چڈھا ٹھگز آف ہندوستان سے زیادہ فلاپ ثابت ہوگی تاہم تمام تر پراپیگنڈے کے باوجود کیا یہ فلم باکس آفس پر راج کرسکتی ہے؟ آئیے غور کرتے ہیں۔

لال سنگھ چڈھا کی کہانی

ہالی ووڈ کی مشہور فلم دی فاریسٹ گمپ کا ہندی ورژن لال سنگھ چڈھا ایک منفرد طرز کی فلم قرار دی جارہی ہے۔ ہالی ووڈ فلم میں ٹام ہینکس نے اداکاری کے جوہر دکھائے تاہم لال سنگھ چڈھا ایک مزاحیہ فلم ہے۔

کرینہ کپور اور عامر خان کی جوڑی کو تھری ایڈئیٹس کے بعد ایک بار پھر سامنے لے کر آنے والی فلم لال سنگھ چڈھا کو 100 سے زائد بھارتی مقامات پر فلمایا گیا۔ کورونا کے باعث فلم کی پروڈکشن رک گئی تھی جس کی وجہ سے ریلیز میں تاخیر ہوئی۔

سوشل میڈیا پر بائیکاٹ 

گزشتہ کچھ روز سے انٹرنیٹ صارفین بائیکاٹ لال سنگھ چڈھا کے تحت عوام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ عامر خان کی نئی فلم کا بائیکاٹ کردیں جس کے پیچھے عامر خان کا یہ بیان ہے کہ بھارت میں عدم برداشت کو فروغ مل رہا ہے۔

دوسری جانب کچھ سوشل میڈیا صارفین عامر خان کے بالمقابل کرینہ کپور خان کے ماضی کے چند متنازعہ بیانات کو بھی سامنے لا کر لال سنگھ چڈھا سے متنفر کرنے کی کوششوں میں نہایت انہماک، زور و شور اور ذوق و شوق سے مصروف ہیں۔

پی کے کی مثال

قبل ازیں عامر خان کی فلم پی کے پر بھی تنازعات کو ہوا دی گئی اور ہندو تنظیموں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں فلم پر پابندی کا مطالبہ تک کر ڈالا۔ بھارت کے کئی علاقوں میں شکایات بھی درج کرادی گئیں۔

ہندوتوا کی پیروکار بھارتی تنظیموں نے الزام عائد کیا کہ عامر خان کی فلم پی کے میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑایا جبکہ فلم کا مواد انتہائی اشتعال انگیز رہا، تاہم یہ فلم آہستہ آہستہ عوام میں مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ 

عامر خان کا مؤقف

حال ہی میں لال سنگھ چڈھا کے بائیکاٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں عامر خان نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کر رہا ہوں اور مجھے اپنے ناظرین پر بھروسہ ہے۔ اگر میری کسی بات سے کسی کا دل دکھی ہوا تو معذرت خواہ ہوں۔

انہوں نے کرینہ کپور کے ہمراہ اپنی فلم کے متعلق کہا کہ میں ان لوگوں کی رائے کی عزت کرتا ہوں جو فلم نہیں دیکھنا چاہتے لیکن میری خواہش ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ تعداد میں میری فلم لال سنگھ چڈھا دیکھیں۔ 

غیر متوقع فلاپ فلمز

ماضی کے برعکس بالی ووڈ کے ناظرین و سامعین کے رجحانات اور پسندیدگی میں کافی فرق آیا ہے۔ فلم کا انداز کچھ بھی ہو، اگر اس میں کوئی بڑا نام یا ہیرو شامل ہو تو یہ باکس آفس پر راج کرنے لگتی ہے۔

دی کشمیر فائلز جیسی بدنامِ زمانہ فلم کورونا کے دور میں واحد ہندی فلم قرار دی جاتی ہے جس نے باکس آفس پر 250 کروڑ کا ہندسہ عبور کیا جبکہ فلم کا بجٹ بھی اتنا زیادہ نہیں تھا۔ فلم کی کاسٹ میں کچھ بڑے نام البتہ ضرور شامل تھے۔

دوسری جانب کنگنا رناوت کی فلم دھکڑ 80 کروڑ کا بجٹ لے کر سامنے آئی تاہم زیادہ بزنس نہ کرسکی۔ رنبیر کپور کی فلم شمشیرا ریلیز کے 12روز بعد ہی سرکاری سطح پر فلاپ قرار دے دی گئی اور زیادہ کمائی کرنے میں ناکام رہی۔ 

کیا لال سنگھ چڈھا کامیاب ہوگی؟

فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ بھارت میں سوشل میڈیا کے ریڈار پر آ کر بائیکاٹ کیے جانے کے بعد کیا لال سنگھ چڈھا بڑی اسکرین پر فلم بینوں پر کوئی تاثر چھوڑنے میں کامیاب ہوگی یا نہیں۔

بجٹ کے اعتبار سے لال سنگھ چڈھا پر 180 سے 190 کروڑ روپے تک خرچ کیے گئے ہیں اور ایڈوانس بکنگ کے معاملے میں یہ فلم اکشے کمار کی رکھشا بندھن پر سبقت لے جا چکی ہے۔ ابتدائی دن کیلئے فلم کے 5کروڑ کے ٹکٹس فروخت ہوئے۔

بعد ازاں 13 سے 16 اگست تک 8 سے 10 کروڑ کے ٹکٹس کی فروخت سامنے آئی۔ فلم کے تقسیم کار اور تجارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لال سنگھ چڈھا اپنے پہلے روز 16 سے20 کروڑ تک کا بزنس کرسکے گی۔ 

Related Posts