اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے بارے میں حال ہی میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپنے اشتعال انگیز تبصروں پر تنقید کرنے والی سپر ماڈل بیلا حدید کو بھی اپنی بد زبانی کا نشانہ بنا لیا۔
اس ہفتے کے شروع میں اسرائیل کے چینل 12 کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیر ایتمار بن گویر نے کہا کہ یہودی آباد کار کے طور پر آزادی کی تحریک کے لیے ان کا حق فلسطینیوں کے اسی حق سے زیادہ ہے۔
بیلا حدید عالمی شہرت یافتہ ماڈل اور سوشل میڈیا کی ایک موثر شخصیت ہیں۔ ان کے والد فلسطینی ہیں۔ سپر ماڈل نے بین گویر کے انٹرویو کا ایک کلپ اپنے 59.5 ملین فالوورز کے ساتھ شیئر کیا جس میں بین گویر پر نسل پرستی کا الزام لگایا گیا۔
بیلا نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2023 یا کسی اور وقت میں اس چیز کا کوئی جواز نہیں ہونا چاہیے کہ کسی شخص کو اس کی اصلیت، ثقافت یا ترجیحات کی وجہ سے دوسرے سے زیادہ اہم سمجھا جائے۔
بین گویر نے بیلا حدید کی پوسٹ پر غصے سے بھرپور جواب دیا اور سماجی روابط کی ویب گاہ “ایکس” پر لکھا کہ میں نے کل دیکھا کہ آپ نے میرے انٹرویو کا ایک کلپ لیا اور اسے پوری دنیا میں شائع کیا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ میں نسل پرست ہوں اور نفرت پھیلانے والا ہوں۔
بن گویر نے مزید کہا میں یہ بات ہزار مرتبہ کہوں گا اور میں اس پر معافی نہیں مانگوں گا۔ مغربی کنارے کی سڑکوں پر سفر کرنے اور اپنے گھروں کو بحفاظت واپس جانے کا میرا اور میرے ساتھی یہودیوں کا حق پتھر پھینکنے والے دہشت گردوں کے حق سے زیادہ ہے۔
بن گویر نے کہا میں آپ کو یہودی بستی ’’کریات اربع‘‘ کا دورہ کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ یہ دیکھنے کے لیے کہ ہم یہاں کیسے رہتے ہیں۔ یہاں ہر روز ان یہودیوں کو کس طرح مارا جاتا ہے جنہوں نے اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔
یاد رہے بین گویر فلسطین کے سب سے بڑے شہر الخلیل کے قریب بستی میں مقیم ہیں۔ بن گویر نے اسرائیلی چینل پر اپنے بیان سے لیے گئے کلپ میں کہا تھا کہ میرا، میری بیوی اور بچوں کا مغربی کنارے کی سڑکوں پر چلنے کا حق عربوں کے نقل و حرکت کی آزادی کے حق سے زیادہ اہم ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کو بین گویر کے بیانات کی مذمت کی ہے۔ امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیلی وزیر بن گویر کے مغربی کنارے کی فلسطینی آبادی کی آزادی کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ تمام نسل پرستانہ گفتگو کی مذمت کرتا ہے۔ اس طرح کے پیغامات بہت نقصان پہنچاتے ہیں۔ خاص طور پر جب وہ قیادت کے عہدوں پر فائز لوگوں کی جانب سے پھیلائے جارہے ہوں۔