انقرہ: ترکی کی عدالت نے کرپٹو کرنسی فراڈ کے مجرم ایک شخص کو 11 ہزار 196 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ اس مجرم کا نام فاروق فتح ہے، جس کی عمر محض 29 سال ہے۔ اس نے ایک کمپنی کے ذریعے شہریوں سے لاکھوں ڈالر کا فراڈ کیا تھا۔
2021ء میں ترک شہری فاروق فتح نے ایک کمپنی بنائی اور شہریوں سے لاکھوں ڈالر اکھٹے کرکے ملک سے فرار ہو گئے۔ اس کمپنی کا نام تھوڈیکس ایکسچینج بتایا جارہا ہے، جو دیوالیہ ہوچکی ہے۔
چینی ایپ ویبو نے 80 کرپٹو انفلواینسرز کے اکاؤنٹس بند کردیے
فاروق فتح کیخلاف جون 2023ء میں ترکیہ کی عدالت میں کیس چلایا گیا۔ ان پر منظم جرم، فراڈ اور منی لانڈرنگ کے متعدد الزام لگائے گئے تھے جو تمام کے تمام ثابت ہوئے۔تاہم اس نے عدالت میں میں موقف اختیار کیا کہ میرا ارادہ جرم کرنے کا نہیں تھا، اگر ایسا ہوتا تو وہ بچگانہ حرکتیں نہ کرتے۔
عدالت کے روبرو اپنے بیان میں ترکیہ کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کے مجرم فاروق فتح نے کہا کہ میں اس قدر ذہانت کا مالک ہوں کہ دنیا کے بڑے سے بڑے ادارے کا سربراہ بن سکتا ہوں۔میں صرف 22 سال کا تھا جب میں نے تھوڈیکس ایکسچینج کمپنی بنا لی تھی۔
فراڈ کیس کے مجرم فاروق فتح کا مقدمہ استنبول کی عدالت میں چلایا گیا۔ اس مقدمے میں اس کی بہن اور بھائی سمیت ان تینوں کو 11 ہزار 196 سال قید کی صدیوں پر محیط سزا سنائی گئی ہے۔خیا ل رہے کہ ترکیہ نے یورپی یونین میں شمولیت کی خاطر اپنے ملک سے سزائے موت کی سزا کو ختم کر دیا تھا، اس لیے اس ملک میں اتنی طویل سزائیں دی جاتی ہیں۔
اس سے پہلے 2022 ء میں عدنان اختر نامی ترک شہری کو سیکس اور فراڈ کے کیس میں 8 ہزار سال قید کی سزا دی گئی تھی۔