دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح سوڈان کے مسلمان بھی رمضان المبارک کا خاص اہتمام کرتے اور بھرپور طریقے سے مناتے ہیں۔ مگر سوڈان میں رمضان المبارک کےموقعے پرکئی عجیب وغریب عادات اور رسومات بھی مشہور ہیں۔ باقی اسلامی دُنیا کی طرح رمضان دسترخوان سوڈان میں بھی روزہ داروں کا معمول ہوتا ہے۔
تاہم ایک خالصتاً مقامی رواج ہے جو غیر سوڈانی لوگوں کے لیے عجیب اور قابل ذکر لگتا ہے۔ رمضان المبارک کے موقعے پریہ عجیب رسم مسافروں کا راستہ روکنے کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
آمد رمضان: سعودی عرب 72 ملکوں کو 19 ہزار ٹن سے زیادہ کھجوروں کا تحفہ دے گا
یہ رسم ملک کے مختلف حصوں میں رائج ہے اور اب یہ خالصتاً سوڈانی ثقافتی ورثہ بن گئی ہے۔ روزہ دار پیدل چلنے والوں اور کاروں خاص طور پر مسافروں اور شاہراہوں کے دور دراز حصوں سے گزرنے والوں کے سامنے افطار کے قریب سڑک بند کردیتے ہیں۔ یہ قطع طریق لوٹ مار او رہ زنی کے لیے نہیں بلکہ روزہ دار مسلمان بھائیوں کے اکرام کے لیے ہے تاکہ انہیں اپنے ساتھ روزہ افطارکرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
زیادہ بھیڑ
خرطوم اورمختلف ممالک کے شہروں کو جوڑنے والی قومی سڑکوں سے ملحقہ علاقوں کے مکین عموماً غروب آفتاب سے کچھ دیر پہلے سڑکوں پر پہنچ جاتے ہیں۔ بعض جگہوں پرمیزبان روزہ دار کندھوں سے کندھے اور قدموں سے ملا کر سڑک کے آر پار کھڑے ہوجاتے ہیں اور راہگیروں کو مختلف طریقوں سے اپنے ساتھ افطاری پر مجبور کرتے ہیں۔
کچھ لوگ لمبی پگڑی کھینچتے ہیں اور ان میں سے کچھ ہاتھ لہراتے ہوئے کھڑے ہوتے ہیں۔ کچھ ایسے ہیں جو اپنے آپ کو خطرے میں ڈالتے ہوئے بھی روزداروں کی گاڑیوں کو روکتے ہیں۔ شاہراہوں پر گاڑیوں کے سامنے آنے کے خطرات کی پرواہ نہیں کرتے۔ مسافروں کو رُکنے پر مجبور کرتے ہیں اور رمضان کےافطار دسترخوان پرشامل کرتے ہیں۔
گھات لگا کر روزہ داروں کو روکنا
قومی شاہراؤں پربالخصوص شمالاً جنوباً، شرقاً غرباً کی طرف سفرکرنے والت مسافروں کا تعلق ہے تو عموما دیکھا جاتا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران افطاری سے کچھ دیر قبل وہ افطاری کا سامان اٹھائےاپنے بچوں کے ساتھ گھومتے پھرتے اور مہمان کی تکریم کے لیے اپنے گدے سڑک کے قریب پھیلا کر روزہ داروں کا انتظار کرتے ہیں۔
وہ علاقے جو سڑک کے دونوں طرف بکھرے ہوئے ہیں وہاں پر مقامی لوگ مسافروں یا راہگیروں روک لیتےہیں۔ اگر وہ کسی ایک سے جانے کی اجازت لے لیں تو اگلے چند قدم پر کوئی دوسرا انہیں روک لے گا۔