رواں ماہ پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی، وجہ سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رواں ماہ پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی، وجہ سامنے آگئی
رواں ماہ پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی، وجہ سامنے آگئی

مالی سال کے پہلے ماہ جولائی کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں کمی کی سامنے آنے والی وجوہات میں ایک بڑی وجہ تیل کی بڑھتی قیمتیں ہے، جبکہ مہنگائی کے سبب شہریوں کی کم ہوتی قوت خرید، مون سون بارشیں اور محدود ہوتی معاشی سرگرمیاں بھی وجوہات بتائی جارہی ہیں۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ ماہ سب سے زیاد ڈیزل کی فروخت میں کمی آئی اور ڈیزل کی فروخت سالانہ 38فیصد کم رہی۔ پٹرول کی فروخت میں بھی 27 فیصد کمی آئی جب کہ ہائی اوکٹین میں 19 فیصد اور فرنس آئل کی فروخت سالانہ 5 فیصد کم رہی۔

دوسری جانب آئل انڈسٹری کے اعدادو شمار کے مطابق جولائی میں پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت 14 لاکھ 42 ہزار ٹن رہی جو کہ گزشتہ ماہ اور گزشتہ سال جون 2021 کے مقابلے میں 26 فیصد کم ہے۔ جولائی کے دوران 18 سال بعد پٹرولیم مصنوعات کی کم ترین فروخت کا ریکارڈ ہے۔ 

کمپنیوں کے لحاظ سے پٹرولیم مصنوعات کی ریٹیل مارکیٹ میں فروخت میں پی ایس او کا حصہ 47 فیصد رہا جو ماہانہ لحاظ سے 2 فیصد کم ہے لیکن سالانہ لحاظ سے بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رہا۔ شیل کا فروخت میں حصہ  10فیصد،اے پی ایل کا بھی 10 فیصد،ہیسکول کا ایک فیصد،ٹوٹل پارکو کا 12فیصد، گو 8 فیصد جبکہ بائیکو ایک فیصد رہا۔

تجزیہ کار عبداللہ عمر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جولائی میں گزشتہ 6 سال کا سب سے کم پٹرول فروخت ہوا جب کہ ڈیزل میں بھی غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی جس کی بنیادی وجہ معاشی سرگرمیوں میں کمی ہے اس کے علاوہ مون سون بارشوں سے بھی آمدن ورفت محدود ہوگئی ہے جب کہ مہنگائی کی وجہ سے بھی تیل کی کھپت کم ہوگئی ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق تیل کی کھپت میں کمی خوش آئند ہے کیونکہ تیل کی بلند قیمتوں کی وجہ سے تجارتی اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ گیا ہے تیل کی کھپت کم ہونے سے درآمدی بوجھ میں کمی آئے گی جس سے ملکی معیشت پر دباوٗ بھی کم ہوجائے گا۔

Related Posts