مارگلہ زیادتی کیس میں نیا موڑ، ملزم لڑکی کا دوست ہے، پولیس دعویٰ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ مارگلہ ہلز کے ٹریل تھری پر خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

سنیچر کو اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ ’ٹریل تھری جنسی زیادتی کے وقوعہ کی تفتیش میرٹ پر عمل میں لائی جا رہی ہے۔ مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادتی کے شواہد نہیں پائے گئے۔ مدعیہ اور ملزم کے درمیان دوستی تھی۔‘

بیان کے مطابق ’مدعیہ پولیس سے تعاون کرنے سے گریزاں ہیں اور انہوں نے ملزم کی تفصیلات مہیا نہیں کیں۔ مارگلہ ٹریلز محفوظ ہیں جن کی ڈرون سے نگرانی اور موثر گشت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔‘

پولیس کے مطابق وقوعہ کی جگہ کا تعین کیا جا رہا ہے۔ پولیس مقدمے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش عمل میں لائے گی۔

خیال رہے کہ خاتون کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ محکمہ تعلیم میں اکاؤنٹنٹ ہے اور اس نے نوکری دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ ملزم نے اس مد میں خاتون سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے کا کہنا تھا کہ وہ 12 جولائی کو راولپنڈی پہنچیں اور اسی دن ملزم سے ملیں اور اسے اپنا سی وی اور نوکری کے لیے 30 ہزار روپے پیشگی ادا کیے۔ اگلے روز ملزم نے راولپنڈی کے علاقے سے لڑکی کو موٹرسائیکل پر بٹھایا اور اسلام آباد ٹریل تھری لے آیا۔

دن تین بجے کے قریب ملزم نے لڑکی کو جنگل میں پہنچا کر گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور شور مچانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

Related Posts