نو مسلم برطانوی خاتون نے صارم برنی پر سنگین ترین الزامات عائد کر دیے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اسکرین گریب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نو مسلم برٹش خاتون نے صارم برنی پر سنگین ترین الزامات عائد کر دیے۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی نو مسلم خاتون عائشہ (انیتا ڈوگل) نے نواب شاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنی دکھ بھری کتھا بیان کی ہے۔

نو مسلم خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے پاکستانی نوجوان سے محبت کرکے شادی کی اور اسلام قبول کرکے پاکستان آئی تھی، تاہم کچھ عرصے بعد میرے شوہر نے مجھے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، جس پر مایوس ہوکر خود کشی کرنے ساحل سمندر چلی گئی۔

عائشہ ڈوگل کا مزید کہنا تھا کہ ساحل سمندر پر لوگوں نے مجھے خودکشی سے روک دیا اور مجھے صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کردیا۔

عائشہ ڈوگل نے صارم برنی ٹرسٹ کے سربراہ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میری مدد کرنے اور مجھے برطانیہ بھیجنے کے نام پر چندہ جمع کیا اور 50/60 لاکھ جمع کئے مگر مجھے برطانیہ نہیں بھیجا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ صارم برنی نے میرا پاسپورٹ و دیگر سفری دستاویزات اپنے پاس رکھ کر مجھے قید کرلیا۔
صارم برنی سے جب پاسپورٹ کا مطالبہ کیا تو دھمکیاں دینے لگتا۔

خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ صارم برنی نے مجھ سے شادی کرنے کے لئے کہا، مگر میں نے انکار کردیا۔ صارم برنی کے دفتر میں بڑی تعداد میں برطانوی پاسپورٹ موجود دیکھے تو اندازہ ہوا کہ یہ بہت بڑا فراڈ ہے۔

نومسلم خاتون کا کہنا تھا کہ صارم برنی ٹرسٹ کے چوکیدار غلام مصطفیٰ نے میری مدد کی اور مجھے صارم برنی کی قید سے رہائی دلوائی۔ ان کا کہنا تھا کہ صارم برنی انسان کی شکل میں ایک شیطان ہے، اس نے اپنے چہرے پر سماجی کارکن کا نقاب ڈال رکھا ہے، صارم برنی کو سخت سزا دی جائے۔

Related Posts