اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض آج نگراں وزیراعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق کر لیں گے۔
گزشتہ روز ایک نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے مذاکرات جاری ہیں اور آج وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کسی ایک نام پر اتفاق کر لیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں سہولتوں کے حوالے سے کہا کہ جیل تو جیل ہوتی ہے اڈیالہ ہو یا کوئی اور جیل۔ چیئرمین پی ٹی آئی زرا حوصلہ رکھیں اور عام قیدی کی طرح بھی رہ کر دیکھیں۔
صحافیوں کے ساتھ مل کر آزادی اظہار رائے کی جنگ لڑی، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سابق وزیراعظم کے طور پر جو سہولتیں ملنی چاہئیں وہ جیل سپرنٹنڈنٹ اور عدالت ہی دے سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے نام شارٹ لسٹ ہوگئے ہیں۔ شارٹ لسٹ ہونے والوں میں عبدالحفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شامل ہے تاہم شاہد خاقان اور اسحاق ڈار کے نام شارٹ لسٹ میں شامل نہیں۔ ٹیکنوکریٹ یا ماہر معیشت بھی نگراں وزیراعظم ہوسکتا ہے۔
وزیر داخلہ کے اس دعوے کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا اور مرکزی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے نام پر بات کرنا رانا ثناء االلہ کا استحقاق نہیں ہے، ان کو اس پر بات نہیں کرنی چاہیے تھی یہ پارٹی ہیڈ کا کام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کیلیے ابھی تک حفیظ شیخ کے نام پر اتفاق نہیں ہوا، ایک نہیں کئی ناموں پر مشاورت ہو رہی ہے۔ نگراں وزیراعظم کے لیے سول سرونٹ کا نام بھی شامل ہے۔
دوسری جانب رانا ثناء اللہ کے اس دعوے کی ن لیگ کی جانب سے بھی تردید آگئی تھی اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ہم نے نگراں وزیراعظم کے لیے 5 نام تجویز کیے ہوئے ہیں اور ان میں حفیظ شیخ یا کسی ریٹائرڈ جج کا نام شامل نہیں ہے۔