آر ایس ایس کے زیر انتظام مندر میں مسلمان جوڑے کا نکاح

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انڈیا کی ریاست ہماچل پردیش کے شہر شملہ میں مسلمان جوڑے نے مندر میں شادی کر لی ہے۔

انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق معاشرے میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اتوار کے روز مسلمان جوڑے نے ضلع شملہ کے علاقے رام پور میں واقع ہندو مندر میں شادی کی۔

مسلمان جوڑے کی شادی ٹھاکر ستیانرائن مندر میں ہوئی جسے وشوا ہندو پریشد اور آر ایس ایس کے زیر نگرانی چلایا جاتا ہے۔

نو بیاہتا جوڑے کا نکاح مندر میں نکاح خواں، گواہان اور ایک وکیل کی موجودگی میں ہوا۔ مندر میں مسلمان جوڑے کی شادی کا مقصد عوام الناس میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا فروغ ہے۔

مندر کے جنرل سیکریٹری ونے شرما کہتے ہیں کہ اس مندر کو وشوا ہندو پریشد اور آر ایس ایس چلاتے ہیں۔ ان دونوں جماعتوں کو مسلمان مخالف سمجھا جاتا ہے لیکن یہاں مسلمان جوڑے کی شادی ہندو مندر کے احاطے میں ہوئی۔

لڑکی کے والد مہندرا سنگھ ملک کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کی شادی ستیا نرائن مندر میں ہوئی۔ اس شہر کے لوگ چاہے وہ منتظمین ہوں یا مندر کے ٹرسٹ والے، انہوں نے ایک مثبت اور یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ذریعے رام پور کے لوگوں نے سب کو بھائی چارے کا پیغام دیا ہے اور کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہمارا بھائی چارہ خراب ہو گیا ہے۔

مہندرا سنگھ ملک نے یہ بھی بتایا کہ ان کی بیٹی ایم ٹیک سول انجینیئر ہونے کے ساتھ ساتھ گولڈ میڈلسٹ ہے اور ان کے داماد بھی سول انجینئر ہیں۔

Related Posts