امریکہ، کرپٹو کرنسی کے 2 شریک بانیوں کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

نیویارک: امریکہ میں کرپٹو کرنسی ’’ٹورنیڈو کیش‘ کے 2 شریک بانیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کردیا گیا۔

 عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹورنیڈو کیش روسی پلیٹ فارم ہے جو رومان سیمانوف اور رومان سٹارم نامی دو روسی شہریوں نے 2019ء میں قائم کیا۔ امریکہ کی طرف سے سیمانوف اور سٹارم پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے شمالی کوریا کے ہیکرز کی مدد کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

چینی عہدیدار کو رشوت دینے اور کرپٹو کرنسی فرم کیلئے تعاون اسکیم کے جرم میں عمر قید کی سزا

علاوہ ازیں سیمانوف اور سٹارم پر 1 ارب ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سٹارم کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔ اسے گزشتہ روز ریاست واشنگٹن سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سیمانوف کے پاس روسی شہریت ہے اور اسے تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ 

مذکورہ کمپنی کے تیسرے شریک بانی کا نام الیگزے پرتسیف ہے جسے گزشتہ سال اگست میں نیدرلینڈ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر بھی منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

امریکی حکام کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا ہیکر گروپ ’لیزرس گروپ‘ اس پلیٹ فارم کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتا اور رقم شمالی کوریا منتقل کرتا ہے۔ یہ گروپ اس رقم کو شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کی فنڈنگ کے لیے استعمال کرتا ہے۔ 

امریکی اٹارنی ڈیمیان ولیمز نے کہا ہے کہ ’’سٹارم اور سیمانوف جانتے تھے کہ وہ شمالی کورین ہیکرز کی مدد کر رہے ہیں اور فراڈ کے ذریعے حاصل کردہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے شمالی کوریا پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے دانستہ طور پر شمالی کورین ہیکرز کی مدد کی، چنانچہ انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔‘‘