راولپنڈی میں 14سالہ لڑکی کی عصمت دری، حاملہ ہونے پر دھمکیاں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Man held for allegedly raping five-year-old girl

راولپنڈی (سید محمد یاسین ہاشمی) راولپنڈی کے علاقے ڈھوک رتہ میں معصوم چودہ سالہ یتیم بچی اریبہ کو گلی کے اوباش لڑکے اسد علی ۔بہادر علی اور بزرگ ہمسایہ عابد نے ڈرا کر زبردستی زیادتی کرتے رہے جس کے نتیجہ میں معصوم کلی حاملہ ہوگئی والد کی عمر کا ہمسایہ بلیک میل کرکے زیادتی کرتا رہا۔

ڈھوک رتہ کی رہائشی چودہ سالہ یتیم بچی اریبہ کا کہنا ہے ہم تین بہن بھائی ہیں مجھے سے چھوٹے دو بھائی ہیں جبکہ میری والدہ فوت ہوچکی ہیں اور والد حیات ہیں جو سرکاری ملازمت کرتے ہیں میرے والد صبح ڈیوٹی پر چلے جاتے ہیں اور رات کو دیر سے گھر واپس آتے ہیں۔

ایک دن صبح جب میرے والد گھر سے ڈیوٹی کے لئے جاچکے تھے تو ان کے بعد اسد علی جوکہ ہمارا ہمسایہ تھا وہ گھر داخل ہوا اس دوران میں اکیلی تھی اور مجھے کہنے لگا کہ تمہارے والد گھر پر نہیں ہوتے کوئی سودا سلف منگوانا ہوتو مجھے منگوا لیا کرو میں نے انکار کر دیا ۔

چار دن کے بعد اسد علی اکیلا دوپہر کےوقت ہمارے گھر آیا اور مجھے سے زبردستی زیادتی کر ڈالی اور مجھے دھمکی دی اگر کسی کو بتایا تو جان سے ماردوں گا جبکہ میں انتہائی خوف زدہ ہوگئی اور ڈر کی وجہ سے زکر نہ کیا چند دن کے بعد اسد علی اپنے دوست اثر محلے دار بہادر علی کو ساتھ لے آیا پھر ان دونوں نے مجھے سے زیادتی کی میری عزت کو تار تار کر دیا اور مجھے پسٹل دکھاکر کہا کہ خبردار کسی سے ذکرمت کرنا میں ڈر اور خوف کی وجہ سے اپنے والد کو نہ بتا سکی ۔

پھر انکل عابد بزرگ انسان جو میرے والد کی عمر کے ہیں انہوں نے مجھے بلیک میل کرنا شروع کیا اور کہا کہ میں نے تمہیں دونوں کےساتھ ناقابلِ حالت میں دیکھا ہے اب میں بھی وہی کچھ چاہتاہوں پھر انکل عابد نے بھی مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا اسی طرح انکل عابد نے دھمکی دی اور کہا کسی کو بتانا مت ورنہ تمہیں اور تمہارے والد کو سارے زمانے میں رسوا کر دوں گا۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد میں ایک معصوم بچہ انسان نما درندوں کی ہوس کا شکار ہو گیا

سلسلہ یہیں پر نہ روکا پھر ان لوگوں نے ایک اور ہمارے ہمسائے یحییٰ کو بتایا اس نے بھی مجھے بلیک میل کیا اور پھر مجھے رسوا کیا میں نے ڈر کی وجہ سے کسی کو نہ بتایا اس زیادتی کی وجہ سے میں اب حاملہ ہوچکی ہوں میں اپنے باپ کی عزت کی وجہ سے خاموش تھی جبکہ اب میں نے تمام تر صورتحال اپنے والد کو بتا دی ہے مجھے قانونی تحفظ فراہم کیا اور میرے ساتھ زیادتی وظلم کرنے والوں کو کیفرِکردار تکا پہنچایا جائے ۔

میرے ساتھ یہ ظلم صرف اس وجہ سے کیا گیا کہ میں گھر میں اکیلی ہوتی تھی میری والدہ انتقال کر چکی ہیں اگر آج مجھے انصاف نہ دیا گیا تو حوا کی بیٹیاں کی یونہی عصمت دری ہوتی رہے گی۔

Related Posts