اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے 7 سالہ بھارتی ظلم و ستم کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نے بھارتی فوج کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، 2014 سے 1 ہزار 747 کشمیریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ 2014 سے لے کر اب تک کشمیر میں 1 ہزار 747 افراد کو بد ترین ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔ 2020 میں 40 مظلوم کشمیریوں پر تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 افراد شہید ہوئے۔ رات کے وقت چھاپہ مار کارروائیوں سے عوام کو ڈرایا گیا۔
پاکستانی شہری بھارتی حراست میں قتل، دفترِ خارجہ کا شدید احتجاج
پاک فوج کسی بھی چیلنج سے نمٹ سکتی ہے،آرمی چیف
In 2016, an Indian Army Major of 14 Dogra Regiment was involved in picking up Nazir Ahmad Shaikh whose legs were cut. They took him to army center in Qalamabad, Handwara camp. Four of his fingers and both legs were chopped off. The govt did nothing to give him justice.
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) October 28, 2021
ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ کشمیریوں کو ڈرا کر انہیں ظلم کے خلاف آواز اٹھانے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ 2016 میں بھارتی فوج کی 14 ڈوگرا ریجمنٹ کا میجر نذیر احمد کے اغواء میں ملوث تھا انہیں معذور کرنے کیلئے بھارتی فوج کے قلم آباد، ہندواڑہ کیمپ میں رکھا گیا تھا۔ ان کی 4 انگلیاں اور ٹانگیں کاٹی گئیں، بھارتی حکومت نے انہیں انصاف دلانے کیلئے کچھ نہیں کیا۔
Atrocities since 2014
Violence against Women & Children;Women raped – 3850
Killed – 650On 14th Oct 2019 it was admitted by the Administration of IIOJK & indian supreme court that 144 children had been detained in Aug/Sept alone, in those youngest was 9 yrs old.
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) October 28, 2021
پیغام میں وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ 432 مظلوم کشمیریوں نے 31 مختلف قسم کا تشدد سہا۔ 231 کو بجلی کے جھٹکے دئیے گئے، 70 جلا دئیے گئے، 169 پر گاڑیاں چڑھائی گئیں جبکہ 12 کے جسم یا اعضاء کاٹے گئے۔ مردوں کے علاوہ خواتین اور بچوں پر بھی بھارتی فوج نے شدید ظلم اور تشدد کیا۔
وزیرِ مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ 2014 سے لے کر اب تک 3 ہزار 850 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ 650 کو قتل کیا گیا۔ 14 اکتوبر 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی حکومت اور بھارتی سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ اگست اور ستمبر کے دوران 144 بچوں کو نظر بند کیا گیا جن میں سے سب سے کمسن کی عمر 9سال تھی۔
Since 2014
15,495 ops took place, occupying forces destroyed 6479 properties owned by Kashmiris. These wr burnt with consent of Central Govt to break the will of Kashmiris. 35 villages around Srinagar wr burnt in 2019, a free hand given to forces by PM Modi to terrorize innocents pic.twitter.com/CJ9kFEt0n9— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) October 28, 2021
فرخ حبیب نے کہا کہ 2014 سے اب تک 15 ہزار 495 آپریشنز کیے گئے، قابض فوج نے 6 ہزار 479 جائیدادیں جلا دیں جو مظلوم کشمیریوں کی ملکیت میں تھیں۔ انہیں مرکزی حکومت کی رضامندی سے کشمیریوں کو کچلنے کیلئے جلایا گیا۔ 2019 میں سری نگر کے قریب 35 گاؤں جلائے گئے۔ مودی نے کشمیر میں دہشتگردی کیلئے فوج کو کھلی چھوٹ دے دی۔