کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے اس سے قبل آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت سمیت دس دیگر ملزمان کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔ نیب نے مبینہ طور پر تمام قانونی دستاویزات مکمل کرلی ہیں اور آغا سراج درانی کو تحویل میں لینے کے لیے دو خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
جسٹس اقبال کلہوڑو کا 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بدھ کو جاری کیا گیا۔فیصلے کے مطابق اسپیکر کے اثاثے 1.61 بلین روپے ہیں، جبکہ 2018 میں وہ 0.18 بلین روپے تھے۔
نیب نے الزام لگایا ہے کہ آغا سراج درانی نے غیر قانونی آمدنی سے اپنے بچوں کے نام پر جائیداد یں خریدیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ کیس اسپیکر سندھ کے خلاف ہے نہ کہ ان کے بچوں کے خلاف۔
عدالت نے آغا سراج درانی کی بیوی اور بیٹیوں کی ضمانت منظور کرلی لیکن سات افراد کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ انکار کے بعد نیب کراچی چیپٹر نے بیورو چیئرمین سے گرفتاری کی اجازت مانگی۔
نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مبینہ طور پر ٹیم کو قانون کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کی تھی اورکہا تھاکہ انٹیلی جنس ٹیمیں درانی پر نظر رکھیں۔
مزید پڑھیں: نیب آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر