کراچی: لیاقت آباد نمبر 4 ارم بیکری کے قریب گزشتہ روز قتل ہونے والے رینجرز کے برطرف اہلکار عرفان صدیقی سے متعلق اہم انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔
رینجرز کا برطرف اہلکار اپنی موت کے ساتھ منظم ڈکیت گروپ کا پتہ دے گیا، پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق رینجرز کا برطرف اہلکار ڈکیت تھا، پولیس نے اس کے دو ساتھی گرفتار کر لیے ہیں۔ عرفان اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لوٹ مار کی وارداتیں کرتا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم نے چند ماہ قبل لیاقت آباد کے ایک گھر میں ڈکیتی کی تھی، جس میں پانچ تولہ سونا اور کیش لوٹا تھا۔
ایس ایس پی غلام مرتضی کے مطابق مقتول عرفان کے اپنے ساتھی حمزہ سے اختلافات چل رہے تھے۔ ایک ڈکیتی کے دوران مطلوبہ سامان نہیں ملا، جس پر عرفان نے حمزہ کو ایک ہزار روپے دیے تھے۔
غلام مرتضیٰ یا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حمزہ نے بدلہ لینے کے لیے عرفان کو گولی مار کر قتل کردیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے فرار
حمزہ کی تلاش شروع کردی ہے، اس سلسلے میں چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ‘بی بی شارک’ کیا ہے اور یہ اتنا مقبول کیوں ہے؟