بھٹنڈا:بھارتی ریاست ہریانہ میں پولیس کے تشدد سے زخمی ہونے والے کسانوں میں سے ایک 45 سالہ کسان رات کودم توڑ گیا جس کے خلاف پنجاب میں کسانوں نے بطور احتجاج تمام سڑکیں بند کردی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کسانوں نے ہریانہ کے علاقے کرنال میں سب ڈویژنل مجسٹریب آیوش سنہاکی فوری برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے اس پر الزام لگایا کہ انہوں نے پولیس کو ناکے ہٹانے کی صورت میں مظاہرین کے سر کو توڑنے کا حکم دیا تھا۔
بہت سے مقامات پرحکومت کے پتلے نذرآتش کئے گئے۔مقتول کسان کے اہلخانہ نے دعویٰ کیا کہ ان کو ٹول پلازہ کے پاس احتجاج کے دوران پولیس نے تشدد کانشانہ بنایا۔
کسان رہنما سکھدیو سنگھ کوکری کلان نے کہا کہ ہریانہ حکومت نے آمرانہ طرز عمل اختیار کرررکھا ہے اور کسان مظاہرین پر پولیس کی کارروائی سے اسی کی عکاسی ہوتی ہے۔
ایک اوررہنمابوٹا سنگھ برج گل نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی غلطیوں کی قیمت ادا کرنا پڑے گی جس کو دہلی کی سرحدوں پر نو ماہ سے بیٹھے کسانوں کی مشکلات کا ادراک ہی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: طالبان رہنما کا لائیو انٹرویو کرنے والی افغان خاتون صحافی نے ملک چھوڑ دیا