ایمپلائرز فیڈریشن نے سرکاری حکام کو سانحہ فیکٹری مہران ٹاؤن کا ذمہ دار ٹہرادیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Self-induced gas crisis could lead to an unsolvable quandary: Ismail Suttar

کراچی: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان(ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے سرکاری حکام کو سانحہ فیکٹری مہران ٹاؤن کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں، پیشہ ورانہ صحت اور حفاظتی پروٹوکول کو نظر انداز کرنا، صنعتی یونٹس کی رجسٹریشن نہ ہونا، رہائشی علاقوں میں صنعتی یونٹس کی منظوری لیبر انسپکٹرز کی نااہلی اور بڑے پیمانے پر کرپشن کو ظاہر کرتی ہے۔فیکٹری میں آگ لگنے کے نتیجے میں عمارت منہدم اور مزدوروں کی ا موات واقع ہوتی ہیں جس کے بنیادی قصور حکومتی حکام ہیں۔

اسماعیل ستار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ لیبر ڈیپارٹمنٹ، کے ایم سی، ڈپٹی کمشنرز، کے ڈی اے و دیگر پر ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران نے بلدیہ گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا اور نہ ہی انہیں انسانی جانوں کی ضیاع اور ان کی صحت وحفاظت کی فکر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس پورے سندھ کے لیے صرف 125 لیبر انسپکٹر ہیں اور ان کی اکثریت صحت اور حفاظت کے تقاضوں حتیٰ کہ لیبر قوانین سے بھی ناواقف ہے۔ ای ایف پی نے کئی بار لیبر انسپکٹرز کو کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے طور پر تربیت دینے کے لیے اپنی خدمات پیش کیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی مثبت جواب موصول نہیں ہوا۔

صدر ای ایف پی نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدوروں اور آجروں کے نمائندے، ورکرز ایمپلائرز بائی لیٹرل کونسل آف پاکستان(ویبکوپ) کے اجلاس میں یکجا ہوں تاکہ قانون پر سختی سے عمل د رآمد کی وکالت کی جاسکے اور رہائشی علاقوں سے تمام صنعتی یونٹوں کو فوری طور پر ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ تمام مزدوروں کے لیے لازمی انشورنس، تمام فیکٹریوں میں ای ایف پی کے ذریعے اوش کے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ، لیبر ڈپارٹمنٹ، سیسی اور ای او بی آئی کے ذریعے تمام صنعتی یونٹس کی رجسٹریشن اور تمام ملازمین کو کم از کم اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔

اسماعیل ستار نے ورکرز فیڈریشنز کے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او)، انٹرنیشنل لیبر اسٹینڈرڈز کی مکمل تعمیل اور مشترکہ مقاصد کے حصول کو یقینی بنانے میں ای ایف پی ان کے ساتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر کو بلانے کا فیصلہ

Related Posts