مہران ٹاؤن فیکٹری حادثے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع، متعلقہ محکمے بھی شامل تفتیش

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh Govt. appealed to unseal, regularize thousands of cottage industries in Mehran Town

کراچی: کورنگی مہران ٹاؤن فیکٹری حادثے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرکے متعلقہ محکموں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

شامل تفتیش محکموں میں کے ڈی اے، ایس بی سی اے اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ،سیسی،لیبر اور فائر بریگیڈ کے محکموں کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے تاہم تفتیش کار اب تک آگ لگنے اور پھیلنے کی وجوہات کا تعین نہیں کرسکے۔

دھوئیں میں ایسا کون سا کیمیکل یا گیس تھی جس نے 16 افراد کی جان لے لی ۔ کیس کے حل کے لئے متعلقہ محکمے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینے کے پابند ہونگے۔ تفتیش کاروں نے متعلقہ محکموں سے جواب طلبی کے لئے خطوط ارسال کردیے۔

مہران ٹاؤن فیکٹری میں آتشزدگی واقعہ کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ پیرکودرخواست ندیم اے شیخ ایڈووکیٹ نے دائر کی۔دائردرخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست کی سماعت فوری کی جائے یہ اہم مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیں:ڈیفنس میں ٹرک نے میاں بیوی کو کچل دیا،نارتھ کراچی میں عاشق نے محبوبہ کو چھری مار دی

عدالت آتشزدگی سے بچاؤ کے اقدامات سے متعلق پہلے بھی حکم جاری کر چکی۔ مزدوروں کی ہلاکتوں کی وجہ نکلنے کے راستوں کی کمی تھی۔ مزدور آگ سے بچنے کیلئے چھت کی طرف دوڑے تھے لیکن تالے لگے ہوئے تھے۔

کے ڈی اے، کے ایم سی ،ایس بی سی اے ذمہ دار ہیں۔ متعلقہ ایس ایس پیز ایسے صنعتی اداروں کے قیام کے ذمہ دار ہیں۔ سرکاری ادارے طے شدہ معیار نظر انداز کر رہے ہیں۔

غیر معیاری فیکٹریوں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ جاں بحق افراد کو 10 لاکھ کے بجائے 50 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے۔

کم سے کم ایس ایس پی سطح کے افسر سے سانحہ کی تحقیقات کرائی جائیں۔ سانحہ کے ذمہ داران کا تعین کرکے قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

Related Posts