3سالہ دور حکومت میں تحریک انصاف نے اب تک کیا حاصل کیا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

3سالہ دور حکومت میں تحریک انصاف نے اب تک کیا حاصل کیا؟
3سالہ دور حکومت میں تحریک انصاف نے اب تک کیا حاصل کیا؟

کراچی: عام انتخابات 2018 سے کچھ ہفتوں قبل تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپنی پارٹی کا منشور پیش کیا، جس میں ملک کو ”نیا پاکستان” میں تبدیل کرنے کا ایک بڑا منصوبہ شامل تھا-یہ ایک ایسی مہم تھی جس نے تحریک انصاف کی کامیابی کو چار چاند لگا دیئے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جمعرات کے روز اپنی تین سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی، جس میں گورننس، معیشت اور خارجہ پالیسی کے شعبوں میں اپنی کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا۔

پی ٹی آئی حکومت نے کئی منصوبے شروع کیے اور قومی اور بعض صورتوں میں حتیٰ کہ صوبائی سطح پر اپنے کچھ وعدوں کی تکمیل کے لییضروری چیزوں کو سامنے رکھا۔ تاہم، کچھ وعدوں پر پیش رفت ابھی تک اپنے ابتدائی مراحل میں رکی ہوئی ہے یا تاخیر کا شکار ہے۔

حکومت کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ:

رپورٹ 2018-21، جو وزارت اطلاعات کی جانب سے اس کے سربراہ فواد چوہدری کی سرپرستی میں مرتب کی گئی ہے، کورونا وائرس وبائی امراض کے تناظر میں عالمی معاشی کساد بازاری کے باوجود حکومت کی جانب سے کی گئی کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

251 صفحات پر مشتمل رپورٹ انفوگرافکس اور متعلقہ حقائق اور اعداد و شمار کے ذریعے وزارتوں، ڈویژنوں اور محکموں سمیت 44 عوامی اداروں کی کامیابیوں کا خاکہ پیش کرتی ہے۔

اپنے تین سالہ اقتدار کے دوران، پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت نے 19,000 کم لاگت والے ہاؤسنگ یونٹس مکمل کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ 45,000 زیر تعمیر ہیں۔

عام آدمی کی ترقی کے لیے حکومت نے کم آمدنی والے خاندانوں کو سستی رہائش کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام، سماجی تحفظ کے لیے احساس پروگرام اور نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں مدد دینے کے لیے کامیاب جوان پروگرام جیسے منصوبے شروع کیے۔

قانون سازی کے دائرے میں، 54 قوانین بنائے گئے جن میں کوڈ آف سول پروسیجر (ترمیمی) ایکٹ، 2020، خواتین کے حقوق کا نفاذ، 2020، اور لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ، 2020 شامل ہیں تاکہ معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کی مدد کی جا سکے۔

جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 بلین ڈالر تھا اور اب یہ 1.8 بلین ڈالر ہے۔ ہمارے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر 16.4 بلین ڈالر تھے جب ہم نے اقتدار سنبھالا اور آج وہ 27 بلین ڈالر ہیں۔ تین سال قبل ہمارا ٹیکس کلیکشن 3800 ارب روپے تھا اور اب یہ 4700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے اپنی حکومت کی سماجی ترقی کی اسکیموں جیسے کامیاب پاکستان اور احساس پروگرام کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دنیا میں تیسرے بہترین درجہ پر رکھا گیا ہے۔

وہ وعدے جو ابھی تک پورے نہیں ہوئے:

کراچی: ”ہم کراچی کو پاکستان کا زیور بنانا چاہتے ہیں۔

تاہم کراچی کے واٹر مافیا کو ختم کرنے اور پینے کے صاف پانی کے لیے میٹروپولیس میں ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے کے وعدوں پر کام ابھی تک شروع نہیں ہوا۔

جنوبی پنجاب: سیکرٹریٹ کے قیام کے علاوہ، وزیر اعظم عمران نے اپریل میں جنوبی پنجاب کی علیحدہ انتظامی زون کے طور پر ترقی کے منصوبے کی منظوری دی۔

شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب کے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے سیاستدانوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئے صوبے کے قیام میں حکومت کی مدد کریں اور اس حوالے سے سیاسی اتفاق رائے قائم کریں۔

کچھ دن پہلے وزیر خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ نئے صوبے کی تشکیل کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ابھی بہت سا کام ہونا باقی ہے، یہ وعدہ ابھی پورا نہیں ہوسکا ہے۔

موسمی تبدیلی: پی ٹی آئی حکومت کے گزشتہ تین سالوں میں ایک نمایاں منصوبہ 10 بلین ٹری سونامی ڈرائیو ہے، جسے 2015 میں کے پی میں شروع ہونے والے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ سے بڑھایا گیا تھا۔

ملک کے کئی حصوں میں پروگرام شروع کرنے کے لیے کافی کام کیا گیا ہے، ہم اس وعدے کو ”جزوی طور پر مکمل” قرار دیتے ہیں۔

لڑکیوں کی تعلیم: لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق، پارٹی نے ثانوی اسکول جانے والی لڑکیوں کو وظیفہ دینے اور لڑکیوں کے اسکولوں کے قیام اور اپ گریڈیشن کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا تھا۔

احساس وظیفہ کی پالیسی کے مطابق لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کے لیے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ چونکہ کے پی اور قبائلی علاقوں میں ہینڈ آؤٹ ابھی شروع نہیں ہوئے ہیں، اس وعدے پر کام ”جاری” ہے۔

Related Posts