سید احمد سادات نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میری ہیں اور میں ہی پیزا ڈلیوری بوائے بنا ہوا تھا۔(فوٹو: ٹوئٹر/جرمن صحافی)
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ مواصلات و ٹیکنالوجی افغانستان سید احمد سادات کی وائرل ہونے والی تصاویر میں انہیں سائیکل پر پیزا ڈلیوری کیلئے بیٹھے ہوئے ملاحظہ کیا جاسکتا ہے جنہیں جرمن صحافی جوزا مانیا نے شیئر کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جرمن صحافی جوزا مانیا نے کہا کہ کچھ روز قبل میں نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے دعویٰ کیا کہ وہ 2 سال پہلے تک افغانستان کا وزیرِ مواصلات رہا ہے۔
پیغام میں جرمن صحافی نے مزید کہا کہ میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ جرمنی کے شہر لیپزگ میں کیا کر رہے ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ میں جرمن شہر ایسن سے باہر ایک کمپنی لائفرانڈو کیلئے پیزا ڈلیوری کا کام کرتا ہوں۔
Vor ein paar Tagen lernte ich einen Mann kennen, der behauptete, vor zwei Jahren afghanischer Kommunikationsminister gewesen zu sein. Ich fragte, was er in #Leipzig mache. „Ich fahre für Lieferando Essen aus.“ pic.twitter.com/nafutTTXqP
— Josa Mania-Schlegel (@JosaMania) August 21, 2021
پیزا ڈلیوری بوائے کا کام ختم
معروف جرمن صحافی کے ٹویٹس نے سابق افغان وزیر اور خود جرمن صحافی کیلئے بھی آسانیاں پیدا کردیں۔ اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں جرمن صحافی نے 15 لاکھ امپریشنز کیلئے سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔
جوزا مانیا نے کہا کہ میری آج 21 اگست کو سابق افغان وزیر سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ صبح کے وقت انہیں ایک ای میل ملی ہے جس میں لائفرانڈو کے منیجر نے ان سے واقفیت بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ایک کمپنی ایل وی زیڈ نے سابق افغان وزیر سید احمد سادات کو کارپوریٹ کمیونیکیشنز میں ملازمت کی پیشکش بھی کی ہے۔ اس لیے زیادہ تر امکانات یہ ہیں کہ سابق افغان وزیر اب مزید پیزا ڈلیوری بوائے نہیں رہے۔
Wow! Danke für 1,5 Mio impressions ???? Ich habe heute mit #Sadaat gesprochen. Er erzählte mir, dass er heute morgen Post bekommen hat: Ein @lieferando Manager will ihn kennenlernen. Sie bieten ihm eine Stelle in der Unternehmenskommunikation an ➡️ @LVZ https://t.co/NnVBpbdBEY
— Josa Mania-Schlegel (@JosaMania) August 23, 2021
کابل پر افغانستان کے قبضے کے بعد غائب ہوجانے والے صدر اشرف غنی کی کابینہ میں سید احمد سادات 2018 میں شامل ہوئے لیکن صدر سے اختلافات کے باعث گزشتہ برس عہدے سے مستعفی بھی ہوگئے۔
بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ سید احمد سادات نے اپنا وطن افغانستان چھوڑ کر جرمنی منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔سید احمد سادات آکسفورڈ یونیورسٹی سے کمیونیکیشنز اور الیکٹرانک انجینئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ خود سید احمد سادات کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تمام تر تصاویر میری ہیں، معاشی حالات میں بہتری نہ ہونے کے باعث فوڈ ڈلیوری بوائے کی حیثیت سے نوکری کرنی پڑی۔
مزید پڑھیں: طالبان کی ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش