افغانستان کے سابق وزیرِ مواصلات سید احمد سادات پیزا ڈلیوری بوائے بن گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان کے سابق وزیرِ مواصلات سید احمد سادات پیزا ڈلیوری بوائے بن گئے
افغانستان کے سابق وزیرِ مواصلات سید احمد سادات پیزا ڈلیوری بوائے بن گئے

سید احمد سادات نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میری ہیں اور میں ہی پیزا ڈلیوری بوائے بنا ہوا تھا۔(فوٹو: ٹوئٹر/جرمن صحافی)

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ مواصلات و ٹیکنالوجی افغانستان سید احمد سادات کی وائرل ہونے والی تصاویر میں انہیں سائیکل پر پیزا ڈلیوری کیلئے بیٹھے ہوئے ملاحظہ کیا جاسکتا ہے جنہیں جرمن صحافی جوزا مانیا نے شیئر کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جرمن صحافی جوزا مانیا نے کہا کہ کچھ روز قبل میں نے ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جس نے دعویٰ کیا کہ وہ 2 سال پہلے تک افغانستان کا وزیرِ مواصلات رہا ہے۔

پیغام میں جرمن صحافی نے مزید کہا کہ میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ جرمنی کے شہر لیپزگ میں کیا کر رہے ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ میں جرمن شہر ایسن سے باہر ایک کمپنی لائفرانڈو کیلئے پیزا ڈلیوری کا کام کرتا ہوں۔ 

پیزا ڈلیوری بوائے کا کام ختم

معروف جرمن صحافی کے ٹویٹس نے سابق افغان وزیر اور خود جرمن صحافی کیلئے بھی آسانیاں پیدا کردیں۔ اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں جرمن صحافی نے 15 لاکھ امپریشنز کیلئے سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔

جوزا مانیا نے کہا کہ میری آج 21 اگست کو سابق افغان وزیر سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ صبح کے وقت انہیں ایک ای میل ملی ہے جس میں لائفرانڈو کے منیجر نے ان سے واقفیت بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

ایک کمپنی ایل وی زیڈ نے سابق افغان وزیر سید احمد سادات کو کارپوریٹ کمیونیکیشنز میں ملازمت کی پیشکش بھی کی ہے۔ اس لیے زیادہ تر امکانات یہ ہیں کہ سابق افغان وزیر اب مزید پیزا ڈلیوری بوائے نہیں رہے۔ 

کابل پر افغانستان کے قبضے کے بعد غائب ہوجانے والے صدر اشرف غنی کی کابینہ میں سید احمد سادات 2018 میں شامل ہوئے لیکن صدر سے اختلافات کے باعث گزشتہ برس عہدے سے مستعفی بھی ہوگئے۔

بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ سید احمد سادات نے اپنا وطن افغانستان چھوڑ کر جرمنی منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔سید احمد سادات آکسفورڈ یونیورسٹی سے کمیونیکیشنز اور الیکٹرانک انجینئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ خود سید احمد سادات کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تمام تر تصاویر میری ہیں، معاشی حالات میں بہتری نہ ہونے کے باعث فوڈ ڈلیوری بوائے کی حیثیت سے نوکری کرنی پڑی۔

مزید پڑھیں: طالبان کی ترکی کو کابل ائیرپورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیشکش

Related Posts