لاہور: پولیس نے مینارِ پاکستان ہراسگی کیس میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے بدتمیزی کرنے کے الزام میں مزید 34 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عائشہ اکرم ہراسگی کیس میں زیرِ حراست ملزمان کی تعداد 126 ہوگئی۔ پولیس نے گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مینارِ پاکستان ہراسگی، عائشہ اکرم بہادر خاتون ہیں۔اقرار الحسن
عدالت نے پولیس کی جانب سے ریمانڈ کی استدعا منظور کر لی۔ تمام ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل کردئیے گئے جن سے ہراسگی کیس پر تفتیش جاری ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم کے اہلِ خانہ کے متضاد بیانات سے مینارِ پاکستان ہراسگی کیس پیچیدہ ہوگیا، عدالت 1 ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی جبکہ پولیس نے 71 سالہ بزرگ کو بھی ملزم سمجھ کر گرفتار کیا جنہیں بعد ازاں رہائی دے دی گئی۔
مینارِ پاکستان پر 14 اگست کو ہونے والے ہراسگی کے واقعے کے بعد ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم کے اہلِ خانہ کے متضاد بیانات سامنے آئے۔ ہراسگی سے متاثرہ خاتون کے قریبی دوست منظرِ عام سے غائب ہوگئے۔
عائشہ اکرم کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے انکار کردیا جن کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کبھی گھر سے باہر نہیں نکلی جو 14 اگست کے روز ڈیوٹی سے واپسی پر مینارِ پاکستان کی طرف گئی تھی، ساتھی ٹک ٹاکر ریمبو کے متعلق سوال پر بھی ٹال مٹول کی گئی۔
اس کے علاوہ عدالت نے ایک ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو 3 ستمبر تک ملزم کی گرفتاری سے روک دیا۔ پولیس نے دست درازی کے الزام میں 71 سالہ بزرگ شہری کو بھی ہجوم کا حصہ سمجھتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
مزید پڑھیں: عائشہ کے اہلخانہ کے متضادبیانات، ،71سالہ بزرگ گرفتاری کے بعد رہا