لاس اینجلس: پاپ گلوکارہ برٹنی اسپیئرز آزادی کا پروانہ تھامنے والی ہیں، نغمہ نگار برٹنی کے والد نے کنزرویٹر شپ چھوڑنے پر اتفاق کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق 13 سال پر محیط والد کی غلامی کے دور نے برٹنی اسپیئرز کے دماغ پر منفی اثرات مرتب کیے۔ اپنے بیان میں گلوکارہ کے وکیل میتھیو روسنگارٹ نے کہا کہ گلوکارہ کے وال نے کنزرویٹر شپ چھوڑنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
قبل ازیں 2008ء میں دماغی مسئلے کے پیشِ نظر برٹنی کے والد جیمی اسپیئرز نے اپنی صاحبزادی برٹنی اسپیئرز کی زندگی کے زیادہ تر معاملات کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا جس پر معروف پاپ گلوکارہ کو شدید تحفظات رہے۔
رواں ہفتے جمعرات کے روز عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق برٹنی اسپیئرز کے والد نے بیٹی کی کنزرویٹرشپ سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے جبکہ عدالت میں بنیادی انسانی حقوق کی بحالی سے متعلق پاپ گلوکارہ کا کیس مہینوں چلتا رہا۔
عدالت نے ستمبر میں لاس اینجلس میں کیس کی سماعت کیلئے فریقین کو طلب کر لیا۔ برٹنی اسپیئرز کے وکیل نے ان کے والد کے فیصلے کو گلوکارہ کیلئے بڑی فتح اور انصاف کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے تاہم جیمی اسپیئرز کب کنزرویٹرشپ چھوڑیں گے، یہ واضح نہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل معروف امریکی گلوکارہ و نغمہ نگار برٹنی اسپیئرز نے کہا کہ دُنیا میری کنزرویٹرشپ (سرپرستی سے متعلق) جنگ کا صرف آدھا سچ جانتی ہے جو میں نے اپنے والد کے خلاف لڑی۔
ٹاکسک کی گلوکارہ برٹنی اسپیئرز نے فوٹو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک مداح کی طرف سے گلابی رنگ کا جھنڈا لہرانے پر 3روز قبل ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا جس پر برٹنی اسپیئرز کو آزاد کرو کا نعرہ درج تھا۔
برٹنی اسپیئرز نے کہا کہ اس جھنڈے کی طرف دیکھئے، کیا میرا یہ مقصد تھا کہ میرا جھنڈا امریکا سے بھی اوپر ہو؟ جی ہاں۔ میں اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار رہی تھی لیکن مجھے بتائیے کہ کیا یہ بری بات تھی؟
مزید پڑھیں: دنیا کنزرویٹرشپ کی جنگ کا صرف آدھا سچ جانتی ہے۔برٹنی اسپیئرز