پاکستان اور عراق عالمی فورمز پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پرمتفق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور عراق عالمی فورمز پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پرمتفق
پاکستان اور عراق عالمی فورمز پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پرمتفق

اسلام آباد: پاکستان اور عراق نے سیاسی مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ خطے میں قیام امن کیلئے ضروری ہے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔

ہم بغداد میں ہونیوالے والے مشترکہ وزارتی کمیشن کے نویں اجلاس کے جلد انعقاد کے متمنی ہیں۔وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور عراق کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد کیا گیا جس میں عراقی وفد کی قیادت عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی۔

دوران مذاکرات دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔قبل ازیں وزیر خارجہ نے عراقی ہم منصب اور ان کے وفد کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دورہ عراق کے دوران بھرپور میزبانی پرعراقی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان برادر ملک عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، ہمارے درمیان یکساں مذہبی، ثقافتی اور تہذیبی اقدار پر مبنی گہرے تعلقات استوار ہیں۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔دوران مذاکرات پاکستان اور عراق کے درمیان، تجارت، توانائی، مذہبی سیاحت، قونصلر امور، دفاع، تعلیم، انسانی وسائل، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ٹیکنیکل مہارت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال ہوا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم بغداد میں ہونیوالے والے مشترکہ وزارتی کمیشن کے نویں اجلاس کے جلد انعقاد کے متمنی ہیں۔وزیر خارجہ نے عراقی ہم منصب کو نئی زائرین مینجمنٹ پالیسی کے خدوخال سے آگاہ کرتے ہوئے، پاکستانی زائرین کی سہولت کیلئے خصوصی تعاون کی درخواست کی۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی حالت زار، مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ خطے میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔

دونوں وزرائے خارجہ کے مابین، افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: 84 لاکھ کسان پاکستان کا بہت بڑا سرمایہ ہیں، وزیراعظم عمران خان

انہوں نے کہاکہ ہم پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری اور خوش حال افغانستان چاہتے ہیں جو نہ صرف داخلی طورپر مستحکم ہو بلکہ ہمسایوں کے ساتھ بھی پرامن ہو۔ پاکستان اور عراق کے درمیان سیاسی مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔

Related Posts