اسلام آباد: وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت اور ملک دشمن عناصر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کے لیے سوشل میڈیا کو استعمال کررہے ہیں۔ پاکستان کے خلاف ٹرینڈ پی ٹی ایم نے شروع کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کے سوشل میڈیا کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔ پاکستان کے سوشل میڈیا ٹرینڈ کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔ پاکستان مخالف ٹرینڈ پی ٹی ایم نے شروع کیا۔ پاکستان کے خلاف ٹوئٹ کرنے والوں میں افغان عہدے دار محب اللہ بھی شامل ہیں۔ کل 8 لاکھ ٹوئٹس کی گئیں۔ پاکستان کے خلاف ٹوئٹس میں بھارت کی ایجنسی اے این آئی بھی شامل ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کا دو سال ڈیٹا جمع کیا گیا تھا۔ پی ٹی ایم نے ریاست مخالف 150 ٹرینڈ چلائے۔ پی ٹی ایم نے ٹرینڈ شروع کیے اور بھارت نے ان کو سپورٹ کیا۔ پی ٹی ایم نے بلوچستان کے حوالے سے ڈیڑھ لاکھ ٹوئٹس بھارت سے شیئر کیے۔ پی ٹی ایم نے بلوچ ایکٹو ازم کے ٹرینڈ کو ٹوئٹ کیا۔ بھارت کی سرکاری نیوز ایجنسی ٹرینڈ چلارہی تھی جو ڈس انفولیب رپورٹ میں سامنے آئے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کے حوالے سے جھوٹی خبریں چلائی گئیں۔ اس ٹرینڈ میں جے یو آئی نے بھی حصہ لیا۔ یہ ٹرینڈ اسرائیل کے ایک گروپ نے بھی شروع کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نور مقدم کے حوالے سے تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان اپنی ناکامی کا ملبہ ہم پر ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔ ہمیں معلوم ہے افغانستان میں کیا ہورہا ہے۔ ہم نے ہر چیز کو ایکسپوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بھارت اور افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس استعمال ہورہے ہیں۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف بیانیے میں بدقسمتی سے افغان قومی سلامتی کے مشیر کے بھی بیانات جڑے ہیں۔ پاکستان کو انفارمیشن وار فیئر کا سامنا ہے۔ افغان قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر سے پاکستان مخالف مہم چلائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 84 لاکھ کسان پاکستان کا بہت بڑا سرمایہ ہیں، وزیراعظم عمران خان