کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اگر متحد ہو کر عدم اعتماد کی تحریک لائے تو تو پنجاب اور وفاقی حکومت کل ہی گر جائیں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی طرح کپتان کو بھی بھگائیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ
اشاروں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں، کچھ روز بعد جب دوبارہ امریکا جاؤں گا تو پھر حکمرانوں کی چیخیں نکل جائیں گی۔ اپوزیشن نے اگر حکومت کو نقصان پہنچانا ہے تو ذاتی سوچ سے نکلنا ہوگا اور اگر حزب اختلاف سنجیدہ ہے تو انہیں اصولوں کی سیاست کرنا ہوگی۔
پریس کانفرنس میں دعویٰ کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کی ہو گی۔ حکمرانوں نے صرف سندھ اور کراچی کے عوام کو نقصان پہنچایا۔ مردم شماری میں غلط گنتی کرکے ہمیں حق نہیں دیا جاتا۔ وفاقی حکومت نے ایک سال گزر گیا ایک ایک قطرہ پانی، ایک میگاواٹ بجلی نہیں دی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ثناء اللہ زہری جب پیپلز پارٹی میں شامل ہو جائے تو برا بن جاتا ہے، یہ ناانصافی ہے۔ لاہور کے ترجمانوں کو کوئٹہ کی سیاست کا علم ہی نہیں، ثناء اللہ زہری کو (ن) لیگ جلسے میں دعوت نہ دینا ان کی علیحدگی کی وجہ بنی، پیپلز پارٹی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والوں کو خان صاحب نے تنہا چھوڑ دیا، انھیں دہشت گردی کے خلاف پالیسی پر ریویو کرنا ہوگا۔ ہم نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے ہی دہشت گردی کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بہت غیر مستحکم ہے، کسی بھی وقت عام انتخابات ہو سکتے ہیں۔ ہم نے کشمیر سے لے کر فاٹا تک وفاق کو شکست دی۔ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لینا چاہتی تھی۔ اگر اپوزیشن سیریس ہے تو اسے مشورہ ہے کہ پہلے بزداراور پھر عمران کے خلاف عدم اعتماد لانا ہوگا۔
پی ڈی ایم سربراہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی بہت عزت کرتے ہیں۔ متحد اپوزیشن ہی حکومت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ جب تک پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کی پالیسی اپنا رہی تھی، ہم مسلسل ضمنی الیکشن جیتے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی افغانستان سے اسپانسرڈ ہو رہی ہے، فواد چوہدری