واشنگٹن: ڈیلٹا ویرئینٹ کے خطرناک حملوں سے پریشان امریکی حکومت نے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ خوفناک صورت اختیار کرچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے سی ڈی سی (سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول) کا کہنا ہے کہ کورونا کی خطرناک قسم (ڈیلٹا ویرئینٹ) سے بچنے کیلئے ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگوانا ہوگی جبکہ دنیا بھر کیلئے ماسک لگانا ایک بار پھر لازمی قرار دے دیا گیا۔
سی ڈی سی کے مطابق سب سے پہلے کورونا کی خطرناک قسم بھارت میں نظر آئی جو آہستہ آہستہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں پھیلتی چلی گئی اور چکن پاکس کی طرح عمومی نزلہ زکام سے کہیں زیادہ خوفناک ہوچکی ہے۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ کورونا ویکسین لگوانے والے بھی ڈیلٹا ویرئینٹ سے محفوظ نہیں اور بیمار افراد کا عام کورونا کے مقابلے میں زیادہ برا حال ہوجاتا ہے۔ امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ عوام کو ڈیلٹا سے بچانے کیلئے نئی حکمتِ عملی سامنے لانا ہوگی۔
ویکسین نہ لگوانے کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے امریکی ادارے سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ جو لوگ ویکسینیشن نہیں کراتے، ان کے ڈیلٹا سے متاثر ہو کر شدید بیمار یا ہلاک ہونے کے خدشات ویکسین لگوانے والوں کے مقابلے میں 10گنا زیادہ ہیں۔
امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ کا پانسہ پلٹ چکا ہے۔ دنیا بھر کے تمام افراد کو ماسک لگانا ہوں گے جبکہ ہیلتھ کیئر ورکرز کی دنیا کے ہر ملک میں لازمی قرار دی جانی چاہئے جبکہ سب سے پہلے سی ڈی سی کا یہ بیان واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوا۔
خیال رہے کہ کورونا کے باعث لاک ڈاؤن پر سخت تحفظات کا اظہار کرنے والے افراد تاحال اس بات سے بے خبر ہیں کہ ڈیلٹا ویرئینٹ انسانی زندگی کو کس حد تک نقصان پہنچا سکتا ہے جبکہ یہ کورونا کی سب سے تیز اور مہلک قسم قرار دی جاسکتی ہے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ کورونا کی ڈیلٹا قسم کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے جو کافی خطرناک ہے۔ حیرت انگیز طور پر گزشتہ برس کے مقابلے میں ڈیلٹا کی مختلف حالتیں زیادہ ترقی یافتہ ہوچکی ہیں جس پر بہت سے سوالات اٹھائے گئے۔
مزید پڑھیں: کورونا کا ڈیلٹا ویرئینٹ دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ خطرناک کیسے ہے؟