صدر جوبائیڈن کا رواں برس کے اختتام تک عراق سے امریکی فوجیں نکالنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر جوبائیڈن کا رواں برس کے اختتام تک عراق سے امریکی فوجیں نکالنے کا فیصلہ
صدر جوبائیڈن کا رواں برس کے اختتام تک عراق سے امریکی فوجیں نکالنے کا فیصلہ

واشنگٹن: امریکا نے افغانستان کے بعد عراق سے بھی انخلاء کا اعلان کردیا، صدر جو بائیڈن نے رواں برس کے اختتام تک عراق سے امریکی فوجیں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عراق میں گزشتہ 18سال سے امریکا کی عسکری کارروائیاں جاری ہیں جنہیں بتدریج ختم کیا جائے گا اور رواں برس کے اختتام تک امریکی فوج کا انخلاء مکمل ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الخادمی اور امریکی صدر جوبائیڈن کی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین جنگی مشن کے خاتمے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔

جنگی مشن کے خاتمے کے معاہدے کے تحت امریکا 2021 کے اختتام تک اپنی فوجیں عراق سے نکال لے گا۔ صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا داعش کے خاتمے کیلئے عراق گیا تھا۔

 صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اب امریکا عراق کو عسکری معاونت کی فراہمی تک محدود رہے گا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے 2500سپاہی عراق میں موجود ہیں۔ 

 داعش سے مقابلہ کرنے کے نام پر 2014  میں سابق امریکی صدر بارک اوباما نے اپنی فوج عراق بھیجی۔ تاہم بعد میں آنے والے صدر ٹرمپ نے افغانستان، عراق، شام اور صومالیہ سے امریکی فوجیوں کو بلانے کا عندیہ دے دیا۔

اس حوالے سے عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الخادمی نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ اب خود لڑ سکتے ہیں، اس لیے امریکی فوج کی ضرورت نہیں رہی۔

عراقی وزیر اعظم مصطفی الخادمی نے گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران ملک کی اہم پالیسیوں اور امریکا سے تعلقات کے حوالے سے اہم گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے خلاف لڑائی میں کامیابی حاصل ہوچکی اور شدت پسند سکڑ کر ایک مختصر علاقے تک محدود ہوگئے۔

مزید پڑھیں: قومی دفاع کیلئے امریکی فوج کی ضرورت نہیں رہی، عراقی وزیر اعظم

Related Posts