واشنگٹن:ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ مقدار میں سبزیاں کھانا اور کافی پینے کی عادت صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ کووڈ 19 کا شکار ہونے سے بھی کسی حد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی،نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سبزیاں کھانا اور کافی پینا کووڈ کا خطرہ کسی حد تک کم کرنے میں مددگار غذائی عادات ثابت ہوسکتی ہیں۔
جبکہ دوسری جانب اس کے مقابلے میں پراسیس گوشت کے کھانے کا شوق کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ بھی بڑھا سکتا ہے۔تحقیق میں دیگر غذائیں بشمول پھل، چائے اور سرخ گوشت کو بھی شامل کیا گیا تھا، مگر ان کا کوئی منفی یا مثبت اثر دریافت نہیں ہوسکا۔
محققین کے مطابق ہمیں معلوم ہے کہ کووڈ ایک متعدی مرض ہے جو نمونیا یا دیگر اقسام کے نظام تنفس کے امراض سے ملتا جلتا ہے، ہم جانتے ہیں کہ مدافعت اس طرح کے کچھ متعدی امراض سے لڑنے کے لیے صلاحیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہی وجہ تھی کہ ہم یہ جاننا چاہتے تھے کہ غذا کووڈ سے بچانے میں کس حد تک کردار ادا کرتی ہے کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ غذا مدافعت پر اثرانداز ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر تحقیقی کام میں کووڈ سے شکار ہونے کے بعد لوگوں پر مرتب ہونے والے مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے مگر وزن سے ہٹ کر خطرے کے عناصر پر زیادہ کام نہیں کیا گیا۔
اس تحقیق کے لیے یوکے بائیو بینک ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا، جس میں 2006 سے 2010 تک اور پھر مارچ سے نومبر 2020 تک کووڈ کی وبا کے دوران غذائی رویوں کو دیکھا گیا تھا۔
محققین نے ایسی غذاؤں پر خاص توجہ دی جن کے بارے میں ماضی میں انسانوں اور جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوچکی تھی کہ وہ قوت مدافعت پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
تحقیق میں لگ بھگ 38 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے کووڈ 19 ٹیسٹ ہوئے تھے اور 17 فیصد میں بیماری کی تشخیص ہوئی تھی۔محققین نے دریافت کیا کہ غذا ممکنہ طور پر کووڈ سے بچانے میں معتدل تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے 10 لاکھ کورونا کیسز کی سطح عبور کرلی