لاہور: ملک کی مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور متحدہ علما بورڈ پنجاب نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حجاب اور عورتوں کے لباس کے بارے میں خیالات کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خیالات قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ہیں۔
اسلام مرد وعورت دونوں کو فحاشی و عریانی سے روکتا ہے، اسلام کی تعلیمات صرف عورتوں کیلئے نہیں مردوں کیلئے بھی ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان پر تنقید کرنے والے قرآن و سنت کی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت و عظمت دی ہے لیکن عورت کو حجاب اور مرد کو نگاہیں نیچی رکھنے کا کہا گیا ہے۔
مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ نے حکومت کی طرف سے امریکی اڈے نہ دینے اور پاکستان کی افغان پالیسی کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی عوام کے جذبات کی مکمل ترجمانی اور خطہ کے امن کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف قرار دیا ہے۔
محرم الحرام میں امن وامان کے قیام کیلئے امن کمیٹیوں میں توسیع اور بھرپور فعال کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب نے اس سلسلہ میں ہدایات جاری کر دی ہیں، وقت املاک ایکٹ پر عمل روک دیا ہے۔
یہ بات متحدہ علما بورڈ کے دفتر سیرت سینٹر میں علما و مشائخ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علما کونسل و متحدہ علما بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عورت کے حجاب اور افغان مسئلہ پر جس موقف کا اظہار کیا ہے وہ پاکستان کے عوام کی ترجمانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بچے اور بچیوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کا ایک سبب فحاشی و عریانی ہے۔
بیمار جنسی درندے معصوم بچوں اور بچیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادتی کے واقعات کے کیسز کو خصوصی عدالتوں میں چلایا جائے اور تین ماہ میں اس کا فیصلہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان گذشتہ چالیس سال سے افغانستان کے امن کیلئے قربانیاں دے رہا ہے۔ پاکستان کی حکومت نے قوم کے جذبات کے مطابق اور خطہ کے مفاد میں امریکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کی سر زمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی اور نہ ہی بیرونی سازشی عناصر کو پاکستان کا امن و استحکام خراب کرنے دیا جائے گا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ افغان سر زمین کو پاکستان کے خلاف پاکستان دشمن قوتیں استعمال نہ کریں۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کی حکومت میں زیادہ نقصان سندھی بولنے والوں کا ہوا ہے، مصطفیٰ کمال