وفاق کا نیب کو سیاستدانوں اور بیوروکریٹیس کے ٹیکس ریکارڈ تک رسائی دینے پر غور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NAB approved 5 investigations and 11 inquiries

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نیب کو سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کے ٹیکس ریکارڈ تک رسائی دینے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے ، دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے  سرکاری خزانے سے تنخواہ لینے والے تمام افراد کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے حکومت سے بجٹ کی منظوری سے قبل  قانونی ترامیم کے ذریعے سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور ان کے اہل خانہ کے ملکی اور غیر ملکی ٹیکس ریکارڈ تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیب کا اصرار ہے کہ اس تجویز کو ترمیم شدہ فنانس بل 2021 میں شامل کیا جائے جسے وزیر خزانہ شوکت ترین کل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے،نیب نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں فنانس بل 2021 کے توسط سے چار بڑی ترامیم کی سفارش کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اگر منگل کو اس بل کی منظوری دے دیتی ہے تو نیب کو گذشتہ 20 سال کے بند کئے گئے کھاتے دوبارہ کھولنے کی اجازت مل جائے گی۔

دوسری مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وہ تمام افراد جو سرکاری خزانے سے تنخواہ لیتے ہیں وہ اپنے اثاثے ظاہر کریں۔ نیب کو ایف بی آر کے اختیارات دینے سے عمران خان کی غنڈہ گردی کھل کر سامنے آجائےگی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی ناکامی کے بعد حکومت کا یہ یہ نیا ہتھکنڈا ہے۔ عوامی عہدیداروں کے اثاثہ جات تو پہلے ہی ظاہر ہوتے ہیں۔ ایف بی آر کے پاس تمام ریکارڈ اور تفصیلات موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر سے یہ اختیار نیب کو دینے کے پیچھے کیا ایجنڈا ہے؟

یہ بھی پڑھیں : محکمہ موسمیات نے شمال مشرقی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بارش کی پیشگوئی کردی

Related Posts