اسلام آباد: وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو سات نکاتی نیا ایکشن پلان دیا ہے جس پر ایک سال میں عمل درآمد کا ہدف دیا گیا ہے، نیا ایکشن پلان منی لانڈرنگ سے متعلق ہے، گرے لسٹ ميں رہنے کے باوجود پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں ہوں گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں جائے گا بلکہ وائٹ لسٹ میں آجائے گا، فیٹف سےمتعلق پاکستان کے تمام اداروں نے بہترین اقدامات کیے، منی لانڈرنگ کے ایکشن پلان 7 نکتے 12 ماہ میں مکمل کر لیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ پلان 12ماہ میں مکمل کرلے گا، آج جو فیٹف ہے وہ 10 سال پہلے نہیں تھا، فیٹف چاہتا ہے کہ منی لانڈرنگ پر مزید بہتر مانیٹرنگ کی جائے، زیادہ چیلنجنگ نکات کو پاکستان نے مکمل کرلیا ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ گرے لسٹ میں رہنے سے مزید پابندیاں نہیں لگائی جائیں گی، اگلے تین چار ماہ میں ایکشن پلان مکمل کرنے کا ہدف ہے، پہلے والا ایکشن پلان انسداد دہشتگردی پر تھا اور اب اینٹی منی لانڈرنگ پر ہے، اینٹی منی لانڈرنگ کا ایکشن پلان انسداد دہشت گردی کی نسبت آسان ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ فیٹف میں سب ملک مل کر ایک ملک کا جائزہ لیتے ہیں، آج پاکستان کی صورتحال دو سال پہلے والی نہیں ہے۔ فیٹف کی اہمیت موجودہ حالات میں کافی زیادہ ہوگئی ہے، پاکستان کی فیٹف کے حوالے سے کارکردگی مثالی ہے، فیٹف چاہتا ہے کہ دہشتگردی کے لیے فنڈنگ کے خلاف ملک اقدامات کریں، کبھی نہیں کہا گیا کہ کسی ملک کےجیو پولیٹکیکل عزائم کے ساتھ پاکستان کا تعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کے لیے نیا ایکشن پلان کیا ہے؟