اقرا کالج کے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے طلباء کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اقرا کالج کے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے طلباء کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ
اقرا کالج کے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے طلباء کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ

اسلام آباد:شہر اقتدار میں خیبرپختونخوا ٹیکنیکل بورڈ سے الحاق شدہ اقرا کالج کے ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ۔

طلباء و طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ ہمیں سہانے خواب دکھائے گئے، کہا گیا کہ یہ کالج اسلامی یونیورسٹی کے زیر اہتمام چل رہا ہے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں،کالج کی اندرونی حالت کھنڈر جیسی ہے،سالانہ فیس30ہزار روپے ہے۔

ہم غریب لوگ بڑی مشکل سے یہ فیس بھر پاتے پاتے ہیں لیکن سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، کرونا وائرس کی تینوں لہروں کے دوران کالج بند رہا اور ہمیں چند آن لائن کلاسز دی گئی جن کا کوئی فائدہ نہیں۔

کیونکہ ہمارا تو پریکٹیکل سب سے زیادہ ضروری ہوتا ہے اب اچانک ہمیں امتحانات کی ڈیٹ شیٹ تھما دی گئی ہے،ہم تمام مضامین کا امتحان ایک بار میں نہیں دے سکتے،کیونکہ ہم نے تمام مضامین کو مکمل پڑھا ہی نہیں۔

وفاق نے جو فیصلہ دیا ہے ہم اس کے تحت امتحانات دینے کے لیے تیار ہیں،وفاق کے فیصلے کے مطابق کہا گیا ہے کہ منتخب مضامین کا امتحان لیا جائے لیکن ہمارا بورڈ اور کالج دونوں یہ چیزیں ماننے کے لیے تیار نہیں۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ جب ہمارا کالج اسلام آباد میں ہے تو اس کو خیبرپختونخوا کے ساتھ کیوں جوڑا گیا ہے،ہمارا بورڈ تبدیل کر کے پنجاب ٹیکنیکل بورڈ کے ساتھ الحاق کیا جائے اور ہمیں پڑھایا آن لائن گیا ہے تو پھر امتحانات بھی آن لائن لیے جائیں۔

طلباء کا کہنا تھا کہ ہمارے کالج کے تقریباً 500 سے زائد طالب علم ہیں جن کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے،ہم کل کو کس یونیورسٹی میں داخلہ لے سکتے ہیں کیونکہ ہمارے نمبرز نہیں آئیں گے کہ جو میرٹ پر پورا اتر سکیں۔

مزید پڑھیں: اسلامی یونیورسٹی میں ڈلیوری بوائے سے جنسی زیادتی کیخلاف طلباء کا مظاہرہ

ہم وزیر تعلیم شفقت محمود سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے مطالبات فوری طور پر مانے جائیں،ہم امتحانات دینے کے لیے تیار ہیں اس فارمولے کے تحت وفاق نے بتایا ہے ورنہ پھر ہم دوبارہ بھرپور احتجاج کریں گے۔

Related Posts